چیف جسٹس کو ٹکراؤ کی باتوں سے گریز کرنا چاہیے،خورشید شاہ

200
غیر منتخب نے بجٹ پیش کرکے ووٹ کی عزت کو پامال کیا اپوزیشن لیڈر
غیر منتخب نے بجٹ پیش کرکے ووٹ کی عزت کو پامال کیا اپوزیشن لیڈر

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈ یسک +آن لائن) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو ٹکراؤ کی باتیں نہیں کرنی چاہییں ۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ عدلیہ حکومت ٹکراؤ کے نتائج سے خبردار کر دیا، حکومت اور عدلیہ کا ٹکراؤ خطرناک موڑ کی جانب بڑھ رہا ہے، نواز شریف کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہییں،چیف جسٹس سے بھی معافی چاہتا ہوں آپ کو بھی ایسی باتیں نہیں کرنی چاہییں، ٹکراؤ چاہے کسی پارٹی کی طرف سے ہو یا عدلیہ کی طرف سے ، نظام میں خرابی آ سکتی ہے، ہر وقت ہر جگہ یہی پیغام دیتا ہوں اداروں کا ٹکراؤ خطرناک ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ جب عدالت روسٹرم پر کھڑے ہو کر بولنا شروع کرے گی تو دوسروں کو یہ کہنے کا موقع ملے گا کہ عدالت نے پہلے سے ہی ذہن بنایا ہوا تھا، ایسا نہ ہو اداروں کے ٹکراؤ سے سسٹم ریزہ،ریزہ ہو جائے، میں نے پہلے ہی کہا تھا نواز شریف واپس آئے گاجو جنگ نواز شریف نے شروع کی ہے اس میں وہ لندن بیٹھ گیا تو صفر ہو جائے گا۔ تمام سیاستدانوں کی سیکورٹی واپس لینے کے معاملے پر خورشید شاہ نے کہا کہ عدالت کو ایسے معاملے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ،اگر کسی سیاستدان کے ساتھ کچھ ہوتا ہے تو الزام عدالت پر آ جائے گا، بے نظیر کا واقعہ اسی لیے ہوا کہ پرویز مشرف نے سیکورٹی ہٹا دی تھی، اسفند یار ولی، فضل الرحمن پر حملے ہوئے، ہمیں بھی تازہ ترین دھمکیاں ہیں، اگر کچھ ہو جاتا ہے تو کیا چیف جسٹس میاں ثاقب نثار جواب دہ ہوں گے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ سندھ میں بجٹ پیش ہو گا،خیبرپختونخوا اگر نہیں کرتا تو وہ جولائی کے اخراجات نہیں کر سکیں گے۔