پانی کے غیر قانونی کنکشنزمیں نیب افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف

72

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی بلک لائنوں سے پانی کے غیر قانونی کنکشن حاصل کرنے میں واٹر مافیا کی پشت پناہی کرنے میں ایک وفاقی تحقیقاتی ادارے کے بدعنوان افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف سیکرٹری بلدیات محمد رمضان اعوان کی طرف سے اعلیٰ حکام کو بھیجے گئے خط میں ہوا ہے۔ جس میں سیکرٹری بلدیات نے بتایا یے کہ چند روز قبل انہوں نے ایک اطلاع پر واٹر بورڈ کی بلک لائن سے پرانا گولیمار کے علاقے میں پانی کے غیرقانونی کنکشن حاصل کرنے
کی کوشش ناکام بنادی تھی اور اس ضمن میں متعلقہ پولیس میں رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔ خط میں محمد رمضان اعوان نے بتایا کہ میری اس کارروائی کے بعد میرے دفتر پر نیب نے چھاپہ مارا اور میرے سیکرٹری کو گرفتار کیا اس دوران نیب کے بعض افسران نے ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کی کوشش بھی کی ،نیب افسران میرا موبائل اور ذاتی اشیا بھی ساتھ لے گئے۔ چیف سیکرٹری سندھ کو لکھے گئے اس خط میں محمد رمضان اعوان نے اس شبے کا اظہار کیا ہے کہ یہ کارروائی نیب نے میری جانب سے واٹر مافیا کے خلاف کیے جانے والے ایکشن کے بعد کی اس لیے شبہ ہے کہ مجھے واٹر مافیا کے خلاف کارروائی روکنے کے لیے تنگ کیا جارہا ہے اور اسی وجہ سے سیکرٹری بلدیات کے دفتر پر چھاپا بھی مارا گیا تھا۔ اس ضمن میں سیکرٹری محمد رمضان اعوان نے جسارت کے استفسار پر بتایا ہے کہ چونکہ مجھے کام کرنے نہیں دیا جارہا تھا اس لیے میں نے چند روز کی چھٹی لے لی ہے اور حکام کو مطلع کردیا ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ غیر قانونی واٹر کنکشن کے حوالے سے انہوں نے واٹر کمیشن کو آگاہ کردیا ہے۔