حکومت نادرا کو لگام دے اور شناختی کارڈ کی فیسوں میں اضافہ واپس لے، سینیٹر مشتاق خان

131

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے قومی شناختی کارڈ کی فیسوں میں اضافے کے خلاف سوال سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرادیا ہے۔ 26 اپریل 2018ء کو جمع کرائے گئے سوال میں حکومت سے استفسار کیا گیا ہے کہ قومی شناختی کارڈ کی فیسوں میں دگنا سے بھی زائد اضافے کی وجوہات بتائی جائیں۔ نیز یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران حکومت نے قومی شناختی کارڈ کی فیسوں میں جو اضافہ کیا ہے، اُس کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔سوال کے آخری حصے میں قومی شناختی کارڈ کی فیسوں میں حالیہ اضافہ کو بلاجواز اور عوام پر ناروا بوجھ قرار دے کر حکومت سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ دریں اثنا المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کی فیسوں میں 100فیصد اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی شناختی کارڈ کا حصول عوام کا بنیادی حق ہے، جس کو عوام کی دسترس میں رکھنا حکومت کا فرض اور ذمے داری ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں، اوپر سے شناختی کارڈ کی فیسوں میں ناروا اضافہ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی نادرا نے عدالت عالیہ کے حکم پر شناختی کارڈ کی فیسوں میں کمی کی تھی لیکن اب عدالتی احکامات کو پس پشت ڈال کر دوبارہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں اور نادرا کو شناختی کارڈ کی فیسوں میں اضافہ کا فیصلہ واپس لینے کے احکامات دیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے قریب آتے ہی شناختی کارڈ کی فیسوں میں اضافے کا مطلب عوام کی بہت بڑی تعداد کو ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رکھنا ہے۔ اس اضافے سے ایک طرف جہاں غریب عوام پر اضافی رقم کا بوجھ بڑھے گا وہیں شناختی کارڈ بنانے کے عمل کو بھی شدید نقصان پہنچے گا اور اس کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ نادرا نے ایک طرف لاکھوں شہریوں کے شناختی کارڈ بلاک کر رکھے ہیں جنہیں احتجاج کے باوجود بھی بحال نہیں کیا جارہا دوسری طرف نیا شناختی کارڈ بنانے یا اس کی تجدید کرانے کی فیس بھی بڑھا کر عوام پر دو دھاری تلوار چلا دی ہے۔ حکومت نادرا کو لگام دے اور شناختی کارڈ کی فیسوں میں اضافہ واپس لے۔