طویل لوڈشیڈنگ سے ملک کا صنعتی شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے ، میاں مقصود

63

لاہور(وقائع نگار خصوصی) صدر متحدہ مجلس عمل پنجاب اور صوبائی امیر جماعت اسلامی میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ شہروں میں 8 سے 10 اور دیہات میں 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ 2018ء میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے حکومتی دعوے محض عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے تھے جن کا پول کھل چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کے بحران کی وجہ سے ملک کا صنعتی شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے۔ مزدور بے روزگار اور ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آن پہنچی ہے۔ مہنگائی میں اضافے اور بے روزگاری نے لوگوں کو خود کشیاں کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ موجودہ حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے کو ہیں مگر عوامی مشکلات میں ذرا برابر بھی کمی نہیں ہوئی۔ حکمرانوں کی غلط ترجیحات اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے لوگوں کی امیدیں دم توڑ چکی ہیں اور مایوسی کے اندھیرے چھانے لگے ہیں۔ حکمرانوں کی ترجیحات سے ایسامحسوس ہوتا ہے کہ جیسے ان کو عوامی مسائل کے حل سے کوئی غرض نہیں۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہاکہ موجودہ حکمران عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ اگر حکومت نے لوڈشیڈنگ پر قابو نہیں پایا تو عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ حکومت لوڈشیڈنگ کے عذاب سے چھٹکارا پانے کے لیے سنجیدگی دکھائے اور ہوا، پانی اور قدرتی گیس سے بجلی پیدا کی جائے۔ بصورت دیگر 2013ء کے انتخابات میں جو حشر پیپلز پارٹی کا ہوا تھا وہی انجام مسلم لیگ (ن) کا بھی ہوسکتا ہے۔