رمضان سے قبل آئی ڈی پیز کی بحالی یقینی بنائی جائے، مشتاق خان

76

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے اصل بانی اور سپاہی قبائلی عوام ہیں، خوشی کی بات ہے کہ قبائلی عوام کو اپیل، دلیل اور وکیل کا حق مل گیا۔ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے اور 2018ء کے انتخابات سے قبل صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے، فاٹا کی تعمیر وترقی اور بحالی کے لیے ایک ہزار ارب روپے کے مالیاتی پیکج، چیک پوسٹوں کے خاتمے، لاپتا افراد کی عدالتوں میں پیشی، ڈی ویپنائزیشن کے نام پر گھر گھر تلاشی بند، بلاک شناختی کارڈ کھولنے اور ان کا اجرا آسان بنانے کے ساتھ ساتھ ہر ایجنسی میں یونیورسٹی، میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز کا قیام یقینی بنایا جائے۔ رمضان المبارک سے قبل آئی ڈی پیز کی اپنے علاقوں کو باعزت واپسی یقینی بنائی جائے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام کوتباہ شدہ مکانات کی تعمیر کے لیے معاوضہ دیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کے عیدالفطر کے بعد شمالی وزیرستان میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ میران شاہ جلسے سے پورے پاکستان کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وزیرستان میں امن ہے، امن خراب کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ قبائلیوں نے موجودہ آزاد کشمیر کو آزاد کرایا، باجوہ صاحب آج بھی ان کو راستہ دیں تو یہ قبائلی مودی کا سرتوڑ دیں گے۔ این ایف سی میں قبائل کو حصہ نہ دینا اور ایک ہزار ارب روپے کے پیکج کی عدم موجودگی کی بنا پر وفاقی بجٹ مسترد کردیا۔ پاک فوج کی کوششوں سے قبائلی علاقوں میں امن ہے، سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ امن کو استحکام دے کر ترقی میں بدل دیں۔ وفاقی حکومت نے قبائل کو مکمل طور پر نظر انداز کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہماری حکومت آئی تو فاٹا سے ایف سی آر کا خاتمہ کرکے اسے خیبر پختونخوا میں ضم کریں گے۔ تعلیم، روزگار اور کھیل کے میدان قبائلی نوجوانوں کو حق ہے۔ ہم قبائلی عوام کو تمام حقوق دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان کے ہیڈ کوآرٹر میرانشاہ میں گرینڈ یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوتھ کنونشن سے جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان، ملک رحمان اللہ، ملک حاجی اکبر علی، جے آئی یوتھ فاٹا کے صدر محمد نوید خان ودیگر ملکان نے خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی فاٹا کے سیکرٹری جنرل محمد رفیق آفریدی، نائب امیر ڈاکٹر منصف خان، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد جبران سنان سمیت ملکان، عمائدین اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔