پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کسانوں پر ڈرون حملہ ہے، کسان بورڈ

68

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈ کے ڈویژن صدر علی احمد گورایہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اور بے انتہا اضافے پرشدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے تیل ڈرون بم حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر ملوں کی لوٹ مار کی وجہ سے قریب المرگ زرعی معیشت پر تیل بم گرا کر حکمران زرعی معیشت کی لاش کو بھی جلا دینا چاہتے ہیں، حکمران طبقے نے کسانوں پر ڈیزل بم کا ڈرون حملہ کر کے ستر فی صد کسانوں کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ حکومت کو قیمت بڑھانی تھی تو مٹی کے تیل کی قیمت کوڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں کے برابر بڑھا کر اپنی تجوریاں بھر لیتی کیونکہ مٹی کے تیل کی پیٹرول اور ڈیزل میں ملاوٹ سے اربوں روپے کی زرعی مشینری، بسوں، کاروں اور ٹرانسپورٹ اور صنعتی مشینری کا بیڑہ غرق ہو رہا ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت بڑھنے سے ایک طرف عوام کو خالص ڈیزل اور پیٹرول ملتا تو دوسری طرف حکومت کو بھی ٹیکس کی شکل میں فائدہ ہوتا مگر اب مٹی کے تیل اور پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں فرق سے منافع خور ملاوٹ کرکے پورے ملک کی مشینری کو تباہ کر دیں گے۔بجٹ بم گرانے کے چند روز بعد حکومت نے جاتے جاتے تیل بم گرا کر عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔ زراعت دشمن حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ شوگر ملوں کی لوٹ مار اور بھارتی آبی دہشت گردی کی وجہ سے دریاؤں میں پانی کی شدید کمی کی وجہ سے کسان پہلے ہی پریشان تھے مگر اب تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ قریب المرگ زرعی معیشت کے لیے زہر قاتل ثابت ہوگا، کھڑی فصلیں تباہ اور آئندہ فصلوں کی پیداوار شدید متاثر ہوکر ملک قحط سالی کا شکار ہوجائے گا، حکمرانوں کی کسان دشمن پالیسیوں کی وجہ سے دم توڑتی ملکی زرعی معیشت تباہ ہو جائے گی۔ تیل کی قیمتیں بڑھنے سے ملکی صنعت،تجارت اور زراعت کا بھٹہ بیٹھ جائے گا۔کسان رہنمانے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کر تے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران خود تو قومی خزانہ کی لوٹ مار کر کے عیاشیاں کر رہے ہیں اور لوٹی ہوئی دولت بیرون ملک بینکوں میں جمع کرکے ملکی معیشت کو تباہ کر رہی ہے مگر غریبوں کو مہنگائی کا تحفہ دیکرعوام کی بے بسی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔انہوں نے حکمرانوں کو وارننگ دیتے کہا کسانوں پر ڈیزل بم کے ڈرون حملے بند کیے جائیں وگرنہ کسان اور عوام سراپا احتجاج بن جائیں گے۔