چودھری نثار بھی

280

پاکستان مسلم لیگ ن کے دیرینہ رفیق رہنما سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان گاہے گاہے میاں نواز شریف سے اختلاف کرنے کے لیے سامنے آتے رہتے ہیں۔ ایک مرتبہ پھر خلائی مخلوق والے بیان کے حوالے سے کود پڑے ہیں کہتے ہیں خلائی مخلوق والا بیان ڈان لیکس جیسا ہے۔ ساری زندگی ن لیگ اور نواز شریف کا سیاسی بوجھ اٹھایا اب باپ بیٹی مجھ پر طعنہ زن ہیں۔ لیکن میں کسی کی جوتیاں اٹھانے والا نہیں۔ چودھری نثار نے میاں نواز شریف کے اس بیان پر بھی ان کو آڑے ہاتھوں لیا کہ پہلے نظریاتی نہیں تھا اب ہوں۔ ان کو اس بیان پر افسوس ہوا۔ حالانکہ کسی کے پہلے نظریاتی نہ ہونے اور اب ہونے پر خوش ہونا چاہیے لیکن جس طرح کا بیان انہوں نے دیا ہے اس پر میاں نواز شریف اور مسلم لیگ کے دیگر سینئر رہنماؤں کو بھی افسوس ہوا ہوگا۔ وہ کہتے ہیں کہ ن لیگ اور نواز شریف کا سیاسی بوجھ ساری زندگی اٹھایا ہے۔ حالانکہ سیاسی اعتبار سے تو مسلم لیگ نواز شریف ہی کا نام ہے۔ ان کے بغیر تو پارٹی نہیں ہے شیخ رشید و جاوید ہاشمی جیسے لیڈر مسلم لیگ چھوڑ کر گم ہوگئے یا اہمیت کم کر بیٹھے ہیں۔ چودھری نثار نے عین اس وقت انٹری ڈالی ہے یا میدان میں کودے ہیں جب میاں نواز شریف اور مسلم لیگ خلائی مخلوق کے حوالے سے یہ ظاہر رہے تھے کہ ملک میں کوئی قوت انتخابات کو متاثر کرتی ہے۔ پیپلزپارٹی والے میاں صاحب کو اکسارہے ہیں کہ خلائی مخلوق کا نام بتاؤ اور میاں صاحب بھی احتیاط ہی کررہے تھے کہ چودھری نثار نے ڈان لیکس کا نام لے کر کام آسان کردیا۔ اب جو لوگ خلائی مخلوق کے بارے میں کسی شبہے میں تھے ان کو بھی پتا چل گیا کہ خلائی مخلوق کون ہے۔ کیونکہ چودھری نثار نے اشارہ ہی ایسا دیا ہے۔ اس بیان کے بعد سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا چودھری نثار بھی مسلم لیگ ن چھوڑنے والے ہیں۔ ایسے بیانات اور دعوؤں کے بعد میاں نواز شریف کی نازک مزاج طبیعت انہیں ہرگز پارٹی میں قبول نہیں کرے گی۔ گویا شیخ رشید اور جاوید ہاشمی کے بعد چودھری نثار بھی پارٹی سے دور جارہے ہیں اگرچہ میاں شہباز شریف نے کہاہے کہ وہ ساتھ رہیں گے لیکن یہ بیانات ساتھ رہنے والے نہیں بلکہ انہیں خلائی مخلوق کی کسی پارٹی میں لے جانے والے ہیں۔