کراچی (رپورٹ :خالد مخدومی )ملک بھر سے گزشتہ ایک ماہ کے دوران مزید 162 شہری نامعلوم افراد کے ہاتھوں لاپتا کر دیے گئے ، رواں سال کے ہر ماہ میں لاپتا ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے ، سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں جبری طور پر لاپتا کیے گئے افراد کی تعداد اب بڑھ کر 1822 ہو گئی جن میں سے225کاتعلق سندھ سے ہے ،جبری طور پر لاپتاکیے گئے 951 افراد کاتعلق کے پی کے سے ہے ،ایم آئی نے مزید 12فراد
کی فاٹاحراستی مراکزمیں موجودگی کااعتراف کیاہے ۔جبری طور پر لاپتا کیے گئے افرادکی تلاش کے لیے بنائے گئے کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں اعتراف کیاگیاہے کہ اپریل 2018 ء میں ملک بھر کے مختلف حصوں سے نامعلو م افراد کے ہاتھوں مزید 162 لاپتا کردیے گئے جس کے بعد ملک بھر سے جبری طور پر لاپتا کیے گئے افراد کی تعداد 1710 سے بڑھ کر 1822 ہوگئی ۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سال 2018ء کے اب تک گزرے ہو ئے چاروں مہینوں میں جبری طور پر لاپتاکیے گئے افراد کی تعداد بڑھی ہے جنوری میں 80،فروری میں 116،مارچ میں125کو افراد کو نامعلوم افراد نے جبری طور پرلاپتا کیا تھا،جبکہ اپریل میں نامعلوم افراد نے 162افرادکو جبری طور پر لاپتا کیا، جبری طور پر لاپتاکیے گئے افراد کے کمیشن کی جانب سے جاری ہونی والی رپورٹ کے مطابق اپریل2018 ء میں کمیشن کے سامنے 405 لاپتا افراد کے سلسلے میں کارروائی کی گئی ۔ اسی دوران 12افراد کے بارے میں ملٹری انٹیلی جنس نے اس بات کااعتراف کیاکہ وہ فاٹامیں بنائے گئے مختلف حراستی مراکزمیں موجو دہیں ۔کمیشن کے مطابق ایم آئی کے نمائندوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حراستی مراکز میں موجو د ان افراد کی ملاقات جلدہی ان کے اہل خانہ سے کرائی جائے ۔اسی طرح 2015ء سے لاپتا ایبٹ آباد کے رہائشی عبدالملک کے بارے میں۱پریل 2018ء میں ایس پی ابیٹ آباد نے کمیشن کو بتایا کہ اس کو فوجی عدالت سے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے اوروہ اڈیالہ جیل میں قید ہے ۔سرکاری اعداد وشمارکے مطابق جبری طور پر لاپتا1822افراد میں سے 70اسلام آباد سے ،305پنجاب سے ، 225سندھ سے ،951کے پی کے سے ، 149بلوچستان سے ،96فاٹاسے ،21آزاد کشمیر سے اور5کاتعلق گلگت بلتستان سے ہے ۔