اداروں پر الزامات کا ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں، عبدالقادر بلوچ 

114

نوشکی (آن لائن) وفاقی وزیر سیفران ریٹائرڈ جنرل عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ اداروں پر جو الزامات لگائے جا رہے ہیں ہمارے پاس ان کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں، چیئرمین سینیٹ کے انتخاب بلوچستان میں پارٹیوں کو توڑ کر نئی پارٹیاں بنانے اور حکومت کو ختم کرکے جو نئی حکومت بنائی گئی، تاثر دیاجارہا ہے کہ اس کے پیچھے ایک مضبوط قوت ہے۔کلی شریف خان میں حاجی نوراللہ بادینی اور حاجی عبدالرشید بادینی کی رہائشگاہ پر قبائلی عمائدین و معتبرین سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے نواز شریف کے خلاف جو الزامات یا کیسز لگے ان کو ثابت کرنے میں ناکامی کے بعد اقامے کے ذریعے انہیں دھوکے باز قرار دے کر نا اہل کیا گیاملک کے ایک سابق وزیر اعظم کو صبح شام کورٹ کے چکر لگوائے جارہے ہیں اگر کوئی اچھا کام کریگا ہم ان کے پیچھے چلنے کو تیار ہیں، اب پارٹی کے حوالے سے یہ بات سامنے آرہی ہے کہ ہمارے حلقے ہماری پسند سے بنائے جائینگے اور ہمارے لیے الیکشن میں ٹھپے بھی لگیں گے اور ہمیں کامیاب بھی کیا جائیگا جو کہ ایک غلط بات ہے۔ اگر یہ درست ہے کہ ریاستی ادارے الیکشن کے عمل میں مداخلت کررہے ہیں تو الزام لگانے والے اس بات کو ثابت کریں، اشارہ کیا جا رہا ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت کررہی ہے مجھے نہیں لگتا کہ ملک کی سالمیت کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالے ملک میں بغاوتوں کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے والے ملک کی حفاظت کرنے والے سیاسی عمل میں مداخلت کررہے ہیں ملکی اداروں کو سیاسی عمل سے جوڑنا اچھی بات نہیں ۔