ایران سے معاہدہ کتم کرنے سے مذاکراتی عمل کمزور ہوگا،پاکستان

268

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/ اے پی پی) ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کرنے کے اقدام پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس امریکی اقدام سے مذاکراتی عمل اور سفارتکاری پر اعتماد کمزور ہو گا۔اورمعاملہ سلجھانے کی کوششوں کو ٹھیس پہنچے گی۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کے علیحدہ ہوجانے کے باوجود دیگر فریقین ابھی بھی معاہدے پر کاربند رہنے کیلیے رضامند ہیں۔ پاکستان نے ایران اور عالمی قوتوں کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا تھا۔ امید ہے تمام فریقین معاہدے پر عملدرآمد کیلیے کوئی راہ نکالیں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے (عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی) نے بھی ایران کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔پاکستان نے ایران کے جوہری معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے پیچیدہ مسائل کے حل کی بہترین مثال ہے۔ پاکستان نے جے سی پی او اے کا خیر مقدم کیا تھا اور توقع ظاہر کی تھی کہ تمام فریق معاہدے کی پاسداری کریں گے۔ بالخصوص جب عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی نے بار بار ایران کی جانب سے معاہدے کی پاسداری کی تصدیق کی تھی۔ معاہدے سے دستبردار ہونے کے امریکی فیصلے کے باوجود معاہدے کے دیگر فریقین نے کثیرالملکی ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ طویل بات چیت اور مذاکرات سے طے پانے والے بین الاقوامی معاہدے انتہائی واجب الاحترام ہیں۔ معاہدوں کو اس طرح مؤخرکرنے سے تنازعات کے پر امن حل اور بین الاقوامی تعلقات میں مذاکرات اور سفارتکاری کی اقدار اور اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی۔