گندم خریداری مراکز میں ناجائز کٹوتی کا نوٹس لیا جائے، کسان بورڈ

174

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر علی احمد گورایہ نے کہا ہے کہ گندم خریداری مراکز میں ناجائز کٹوتی اور عملے کی لاپروائی نے کاشتکاروں کو خوار کرکے رکھ دیا ہے۔ فیصل آباد ڈویژن بھر میں گندم خریداری مراکز کے عملے نے نمی کے زیادہ تناسب اور صفائی نہ ہونے کو جواز بناکر ناجائز کٹوتی کے علاوہ باردانہ کی فراہمی اور ٹرالیوں سے بوریاں اتارنے میں تاخیری حربوں کو معمول بنا رکھا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مراکز میں سہولیات کا فقدان بھی کاشتکاروں کے لیے درد سر بنا ہوا ہے۔ حکومت پنجاب کے حکم کے باوجود اکثریتی مراکز پر پینے کا پانی تک نہیں رکھا گیا اور جہاں موجود ہے، وہاں برف ڈالنے کی زحمت گوارا نہیں کی جاتی۔ کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر نے کہا کہ محکمہ خوراک کے عملے نے آڑھتیوں سے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اور فرضی ناموں پر انہیں بے دریغ باردانہ فراہم کیا جارہا ہے جبکہ حقیقی کاشتکاروں کو سارا دن خوار ہونے کے بعد خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عملے نے ٹرالیوں سے گندم اتارنے کے بعد انعام کے نام پر بھتا وصولی بھی شروع کر رکھی ہے، کاشتکاروں کی جانب سے متعدد شکایات کے باوجود انتظامیہ نے صورتحال میں بہتری کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لے کر مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔