امریکی طیارہ کس کے اشارے پر آیا

446

پاکستان کے ایف آئی اے حکام نے امریکی فوجی اتاشی کو ملک سے فرار ہونے سے روک دیا۔ ایک پاکستانی نوجوان کو سگنل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کچل کر ہلاک کرنے والے کرنل جوزف کو لینے کے لیے ایک امریکی سی 130 اسلام آباد پہنچ گیا تھا۔ کرنل جوزف امریکی سفارتخانے کے کچھ افسران کے ساتھ ائرپورٹ پہنچے لیکن ایف آئی اے حکام نے مطلوبہ دستاویز طلب کیں جو ان کے پاس نہیں تھیں انہیں ائرپورٹ سے واپس کردیا گیا اور حیرت انگیز طور پر امریکی حکام نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا اور واپس چلے گئے۔ تمام اخبارات میں خبر ایسے ہی شایع ہوئی ہے کہ امریکی سفارتکار کو فرار کرانے کی کوشش ناکام۔ لیکن کیا واقعی یہ فرار کرانے کی کوشش تھی یا کچھ اور پاکستانی حکام کی تاریخ ہے کہ غیر ملکی یا طاقتور قاتل، دہشت گرد اور مجرموں کو وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس نے تو کرنل جوزف سے بھی زیادہ سنگین جرم کیا تھا اس نے فائرنگ کرکے دو پاکستانیوں کو قتل کیا تھا لیکن کمال ہوشیاری سے اس ملک سے نکال دیا گیا۔ اس مرتبہ کوئی نیا ڈراما کیا گیا ہے ایسا تاثر ملا ہے کہ پاکستانی حکام نے امریکی سفارتکار کو روک لیا ہے۔ امریکیوں کی اس پر خاموش بھی معنی خیز ہے۔ ایک اطلاع ہے کہ وزارت خارجہ کے بعض افسران کی یقین دہانی پر امریکی طیارہ بگرام سے پاکستان آیا تھا۔ سوال یہ ہے کہ اس خبر کی تصدیق یا تردید کون کرے گا۔ یہ خبر کہاں سے آئی یا کہاں سے چلوائی گئی کہ دفتر خارجہ کے بعض افسران نے یقین دہانی کرائی تھی۔ کیا دفتر خارجہ کے حکام یہ بات نجی طور پر بھی کہہ سکتے ہیں۔ تاریخ تو یہ ہے کہ اقوام متحدہ میں بیٹھا سفارتکار بھی اگر کشمیر کے معاملے میں پاکستان میں موجود ’’ذمے داران‘‘ کے خیال میں کسی حد سے تجاوز کررہا ہے تو اسلام آباد سے اس کی رسی کھینچ لی جاتی ہے۔ اس کی شکایت خود ایک پاکستانی سفاتکار کرچکے ہیں۔ ہمیں اس بات پر شبہ ہے کہ یہ سفارتکار کو فرار ہونے سے روکنے کی کارروائی ہے۔لگتاہے کہ اگلی مرتبہ بیڑہ پار ہوجائے گا۔ عدالتیں بلیک لسٹ کریں یا ای سی ایل میں نام ڈایں جس کو ملک سے نکالنا ہوتا ہے وہ نکل جاتا ہے۔ یہ بات صرف امریکیوں کے لیے نہیں ہے پاکستان سے جنرل پرویز مشرف نکل گئے، عدالتیں احکامات دیتی رہ گئیں۔ حسین حقانی یقین دلاکر گئے اور آج تک نہیں آئے۔ کئی افراد لوٹ مار اور جرائم کے ارتکاب کے بعد مزے سے کھسک گئے۔ ایس بی سی اے کے ایک اعلیٰ افسر اس کی اعلیٰ ترین مثال ہیں وی آئی پی سہولتوں کے اعتبار سے راؤ انوار تازہ اور سب سے بڑی مثال ہے۔ اس پر 450 افراد کے قتل کا الزام ہے اور اسے وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ عام آدمی پر محض چوری کی خبر کے نتیجے میں زندگی تنگ کردی جاتی ہے غریب کو مار مار کر چوری کا مال نکالنے کی کوشش میں جان ہی نکال دی ہے۔ بہر حال اس امر کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ امریکی طیارہ کس کی اجازت یا اشارے پرپاکستان آیا تھا۔ وزارت خارجہ میں کون لوگ ہیں جو ایسے اشارے دے دیتے ہیں یا انہوں نے بھی کسی کے اشارے پر یہ اشارے دیے تھے یا یہ سب کچھ غلط ہے بہر حال جو بھی کچھ ہے اسے سامنے آنا چاہیے۔