نواز شریف ملکی سلامتی کیلیے خطرہ بن چکے ہیں،پرویز مشرف

231

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے بیان پر سابق صدر پاکستان اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے چیئرمین جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممبئی حملوں میں پاکستان نہ تو ملوث تھا اور نہ ہی میں اس حوالے سے ایسی بات کرنے کے بارے میں کوئی سوچ سکتا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے میرا حوالہ دے کر خواہ مخواہ مجھے اپنے ساتھ گھسیٹنے کی مذموم کوشش کی ہے۔انہوں نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں نوازشریف کی طرف سے میرا نام لینا انتہائی مضحکہ خیز بات ہے۔جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ نواز شریف بھارت کے ترجمان بن چکے ہیں، انہوں نے ملک سے غداری کا ارتکاب کیا ہے، وہ ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے ساری زندگی ملک کی خدمت کی ہے، آج بھی ملک سے باہر رہتے ہوئے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر پاکستان کا دفاع کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سابق صدر کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔علاوہ ازیں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کارگل سے فوجیوں کا انخلا نواز شریف کرایا تھا وہ امریکا گئے اور وہاں سے فوجیوں کی واپسی کا آرڈر جاری کردیا۔دبئی سے جاری اپنے ویڈیو پیغام میں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے غلط وقت پر بیان دیا، نواز شریف نے اپنے بیان سے فوج اور اسٹیبلشمنٹ کو ذمہ دار قرار دیا اپنے ملک کی آرمی کو بدنام کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے ایسے وقت پر یہ بیان آنے کے پیچھے ضرور کوئی نہ کوئی بات چھپی ہے۔آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ کارگل سے فوجیوں کا انخلا کروا کر نواز شریف نے غلط قدم اٹھایا نواز شریف امریکا گئے اور وہاں سے فوجیوں کی واپسی کا آرڈر جاری کردیا اور فوجیوں کی واپسی کا الزام مجھ پر عاید کردیا۔کارگل واقعے کے وقت کے آرمی چیف پرویز مشرف نے مزید کہا کہ نواز شریف الزام لگاتے ہیں کہ کارگل کی کارروائی پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا حالاں کہ انہیں کارگل کے معاملے پر دوبار بریفنگ دی تھی، کارگل سے فوجیوں کی واپسی پر راجہ ظفر الحق اور چوہدری شجاعت نے مخالفت کی۔