مستونگ کیڈٹ کالج میں طلبہ پر تشدد، عدالتی حکم پر معطل کالج پرنسپل گرفتار

183

مستونگ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان کے ضلع مستونگ کے کیڈٹ کالج میں اساتذہ کیجانب سے طالب علموں پر مبینہ تشدد اور مرغا بنا کر لاٹھی سے پٹائی کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعلقہ کالج کے پرنسپل کو گرفتارکرلیاگیا۔حال ہی میں مستونگ کیڈٹ کالج میں اساتذہ کے طلبہ پر مبینہ تشدد کی ایک وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں اساتذہ کو طالب علموں کو مرغا بنا کر بری طرح تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔حکومت بلوچستان کے محکمہ کالجز اینڈ ہائر ایجوکیشن نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق ایک اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جو 3 دن میں تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین ایڈیشنل سیکرٹری کالجز اینڈ ہائر ایجوکیشن حیات کاکڑ ہوں گے جبکہ ڈپٹی کمشنر مستونگ اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مستونگ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق رپورٹ کی روشنی میں ذمے داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب کالج کے پرنسپل، ذمے دار اساتذہ اور متاثرہ طلبہ کو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے واقعے کی مرتکب انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبہ پر تشدد کا رجحان برداشت نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کیڈٹ کالج مستونگ کے پرنسپل کو معطل کردیا۔طلبہ پر تشدد کیخلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے تھے کہ معاملے میں سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو لوگ بچوں کو ایسے اداروں میں نہیں دیکھیں گے۔عدالت نے متعلقہ کالج کے پرنسپل کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا جس پر پولیس نے پرنسپل جاوید بنگش کو گرفتارکرکے جیل منتقل کردیا۔