کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے شعبہ میڈیکل میں ہونے والی سنگین بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کی اطلاعات پر تحقیقات کا آغاز کرکے ڈائریکٹر اکاؤنٹس (میڈیکل ) کو طلب کرلیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کے ڈبلیو اینڈ ایس بی میں ایک عرصے سے ادویات اور ملازمین کے بوگس بلوں کے ذریعے ادارے کو کروڑوں روپے سالانہ کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پینل پر موجود اسٹورز اور اسپتالوں کی ملی بھگت سے جعلی بل تیار کرکے فنڈز میں خورد برد کی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ بلوں کو کلیئر کرنے کے لیے ایک اسکروٹنی کمیٹی مستقل موجود ہے اس کے باوجود کرپشن کا سلسلہ جاری ہے۔ اینٹی کرپشن نے ادارے کے سابق ملازمین کی شکایات پر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کو خط لکھ کر مالی سال 2015-16، 2016-17 اور 2017-18 کا شعبہ میڈیکل کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ اینٹی کرپشن نے ڈائریکٹر اکاؤنٹس میڈیکل کو بھی 16 مئی کو طلب کیا ہے۔ اینٹی کرپشن نے واٹر بورڈ حکام سے پینل پر موجود میڈیکل اسٹورز اور اسپتالوں کی فہرست، سالانہ بجٹ اور علاج و ادویات کی سہولیات حاصل کرنے والے تمام ملازمین و افسران کی فہرست مکمل کوائف کے ساتھ طلب کی ہے۔