امریکی یقین دہانی یک طرفہ کیوں

300

پاکستانی دفترخارجہ نے بڑا معصومانہ بیان جاری کیا ہے کہ امریکا نے کرنل جوزف کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ کرنل جوزف کو سفارتی استثنا کے تحت واپس جانے دیا گیا ہے۔ دیت دینے کا علم نہیں۔ باقی باتیں حسب معمول بیانات کی حد تک ہیں۔ بلکہ پاکستانی حکمران ، دفتر خارجہ اور دیگر حکام بیانات سے آگے کبھی جاتے ہی نہیں۔ اجاز ت نہیں دی جائے گی اور منہ توڑ دیں گے کے درمیان ہی بیانات دیتے ہیں ۔ تازہ بیان بھی عجیب و غریب ہے۔ ایک طرف تو امریکا پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے ، کبھی حافظ سعید کوحوالے کرنے کا مطالبہ کرتا ہے تو کبھی کسی کو ، اور پاکستانی حکام کی کسی یقین دہانی کو تسلیم نہیں کرتا اور دوسری طرف یہ کیفیت ہے کہ ایک پاکستانی کو سرعام قتل کر نے کے مجرم کو صاف بچا کر لے گیا اور اب یقین دلایا جارہا ہے کہ کرنل جوزف کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اگر یقین دہانی ایسا ہی عمل ہے جو مسائل حل کرسکتا ہے تو اسے دو طرفہ ہونا چاہیے۔ امریکا گوانتاناموبھی بند کردے اور بگرام جیل بھی۔ سب کو اپنے اپنے گھر بھیج دے ان کے ممالک سے یقین دہانی حاصل کی جائے کہ وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ یہ تو وہ لوگ ہیں جن کے خلاف جرائم کے مقدمات ہیں یا دہشت گردی کے الزامات ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ تو کسی جرم کے بغیر قید ہے۔ ہمارے حکمرانوں میں ذرا بھی ہمت ہوتی توڈاکٹر عافیہ کو پاکستان لانے کی بات کرتے۔ اس کے بارے میں تو یہ کہنے کی ضرورت بھی نہیں کہ پاکستان میں اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے خلاف جو الزام عاید کیا گیا تھا امریکی عدالت میں بھی وہ ثابت نہ ہوسکا لیکن پھر بھی چونکہ جج ،جج ہوتا ہے اس نے عافیہ کو 86برس کی سزا سنادی ہے۔ پاکستانی حکمرانوں کو کئی مرتبہ یہ پیغام پہنچایا جاچکا ہے کہ صدر اوباما اپنے آخری دور میں سزائیں معاف کرنے پر تیار ہیں صرف پاکستانی صدر، وزیر اعظم یا وزیر خارجہ تحریر فرمادیں کہ عافیہ پاکستانی ہے اسے پاکستان بھیجا جائے کوئی ضروری قانونی کارروائی ہوئی تو ہم پاکستان میں کریں گے۔ لیکن ہمارے کسی صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے یہ کام نہیں کیا۔ اب کرنل جوزف کے بارے میں یقین دہانی کی کیا اوقات ہے اس سے قبل امریکا نے کسی یقین دہانی کو وقعت دی ہوتو بتایا جائے۔ امریکی تو کہہ مکرنی کے ماہر بلکہ موجد لگتے ہیں ۔ ایک ہی وقت میں دوباتیں کرتے ہیں ۔ پاکستان اچھا دوست ہے قربانیاں دی ہیں لیکن حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کی تو خود حملہ کردیں گے۔ کرنل جوزف نکل گیا اب کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ قتل پاکستان میں کارروائی امریکا میں ۔ گیا سانپ نکل۔۔۔ اب لکیر پیٹا کر۔