عدالت عظمیٰ میں لٹیروں کے احتساب کا عمل سست ہے، سینیٹر مشتاق خان

115

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سب کا احتساب چاہتی ہے، عدالت نے ایک خاندان کو مجرم ٹھہرا کر باقی مگر مچھوں کو چھوڑ دیا ہے۔ پاناما لیکس میں شامل باقی 436 افراد کو بھی سزا ملنی چاہیے۔ قوم کی دولت لوٹنے والوں کو کسی قسم کی ریلیف نہیں ملنا چاہیے۔ پاناما، لندن اور دبئی لیکس میں شامل افراد کرپشن کے گاڈ فادر ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو قوم کی لوٹی دولت واپس لائیں گے۔ المرکزالاسلامی سے جاری بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں معمولی چوری کرنے والوں کو تو کئی کئی سال کی سزائیں سنائی جاتی ہیں لیکن ملکی خزانہ لوٹنے اور دولت باہر منتقل کرنے والے سرٹیفائیڈ چوروں کو پروٹوکول اور ایمنسٹی سکیموں کے ذریعے ساز باز کرکے کالا دھن سفید کرنے کی کھلی چھوٹ دی جاتی ہے۔ عدالت عظمیٰ میں لٹیروں کے احتساب کا عمل سست روی کا شکار ہے جس سے لوگوں کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔ چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ کرپشن میں ملوث تمام افراد کو عدالت کے کٹہرے میں لائیں، ان سے قوم کی لوٹی دولت نکلوائیں اور انہیں سخت سزا دیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل کی منظوری میں بے جا تاخیر تشویشناک ہے۔ حکومت جلد از جلد فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرے اور صوبائی اسمبلی میں فاٹا کو نمائندگی دے۔اصلاحات اور انضمام میں تاخیر کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ الیکشن کمیشن جلد انتخابی شیڈول اور انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان کریں۔ انتخابی شیڈول اور انتخابات کی تاریخ میں تاخیر سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کرپشن میں ملوث ہر فرد کا احتساب اور اس کو سزا نہیں دی جاتی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ پاکستان کی ترقی کا راز بے لاگ اور کڑے احتساب میں ہے۔ عوام انتخابات میں کرپٹ اور سرمایہ دار طبقے کو مسترد کریں اور اپنا ووٹ دیانتدار قیادت کو دیں ۔ دیانتدار قیادت ملک کو مسائل اور بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ جماعت اسلامی ملک کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔