بھارت کو منہ توڑ جواب نہ دیا گیا تو اگلا ہدف پارلیمنٹ بھی ہو سکتی ہے

158

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل کے رہنما اور امیدواراین اے 109سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے بھارت کی طرف سے کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے معصوم شہریوں کو شہید کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ایک سال میں90مرتبہ سے زائد باربھارت کی طرف سے ورکنگ باؤنڈری کے پار فائرنگ کے واقعات پیش آچکے ہیں جس میں درجنوں سول اور آرمی افراد شہید ہو چکے ہیں جبکہ صرف ڈیڑھ ماہ کے دوران 15 سے زائد افراد کو شہید کردیاہے مگر ہمارے حکمران دھنیا پی کر بیٹھے ہیں ،بھارت کو منہ توڑ جواب نہ دیا گیا تو اگلا ہدف پارلیمنٹ بھی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکمران بھارتی جاسوس کلبھو شن کی اس کے اہل خانہ سے ملاقات کروا رہے ہیں تو دوسری بھارت احسان فراموشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمارے جوانوں کو شہید کر رہا ہے ، بھارت پاکستان میں قیام امن کی کوششوں کو سبو تاژ کرنے کیلیے معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بناتا ہے جبکہ پاکستانی حکمران بھارت سے تجارت اور دوستی کیلیے بے قرار ہیں ، پاکستان کا بچہ بچہ اپنے وطن کی حرمت پر کٹ مرنے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو عدم استحکام اور انتشار کا شکار کرنے کیلیے پنے مکروہ ایجنڈے پر کاربند ہے ۔انہوں نے کہا کہ تخریب کاری کے درجنوں واقعات کے پیچھے بھارتی نیٹ ورک کی موجودگی کے تمام ثبوت قومی سلامتی کے اداروں کے پاس ہیں، بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے اور کشمیریوں کے قتل عام پر ان عالمی طاقتوں کی خاموشی مسلم دشمنی کا کھلا ثبوت ہے ۔ عالمی برادری نے کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کے لیے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرانے میں اپنا فرض پورا نہیں کیا ۔