اسلام آباد (رپورٹ: میاں منیر احمد) نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس تصدق جیلانی کا نام پہلی ترجیح کے طور پر سامنے آگیا‘ الیکشن کمیشن میں ایک طویل عرصے تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے کام کرنے کا تجربہ رکھنے کے باعث ان کا نام اس منصب کے لیے معتبر سمجھا جا رہا ہے‘ یہ
مرحلہ پارلیمانی کمیٹی کے پل صراط سے گزر کر الیکشن کمیشن میں جا کر حل ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے‘ نگراں وزیر اعظم کے لیے اگر انہی کا انتخاب ہوا تو ان کا تقرر اس حوالے سے اہم سمجھا جائے گا کہ پاکستان نے انہیں کل بھوشن یادیوکیس کے لیے عالمی عدالت میں پاکستان کے نمائندہ جج کے طور پر بھی بھجوانے کا فیصلہ کررکھا ہے‘بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا بھی مقدمہ لڑنا ہے اسی لیے جسٹس تصدق جیلانی کے لیے یہ منصب کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔