پاکستان نے افغانستان کا اعتراض مسترد کردیا، فاٹا بل خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظور

694
پشاور: صوبائی اسمبلی کے اجلاس کا منظر جہاں فاٹا انضمام کا بل منظور ہوا، دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر بل کی مخالفت میں احتجاج کیا جا رہا ہے
پشاور: صوبائی اسمبلی کے اجلاس کا منظر جہاں فاٹا انضمام کا بل منظور ہوا، دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر بل کی مخالفت میں احتجاج کیا جا رہا ہے
پشاور: امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان و دیگر صوبائی اسمبلی کے باہر فاٹا انضمام بل کے بھاری اکثریت سے پاس ہونے کے بعد یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں
پشاور: امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان و دیگر صوبائی اسمبلی کے باہر فاٹا انضمام بل کے بھاری اکثریت سے پاس ہونے کے بعد یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں

اسلام آباد/پشاور (خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان نے فاٹاانضمام سے متعلق افغانستان کا اعترض مسترد کردیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ عوامی امنگو ں کے عین مطابق ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان کسی بھی ملک کے ذاتی فیصلے میں عدم مداخلت پر یقین رکھتا ہے جب کہ افغانستان کا عدم مداخلت کے اصولوں پر عمل نہ کر نا انہایت افسوس ناک ہے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی نے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت خیبرپختونخوا اسمبلی کا خصوصی اجلاس ہوا۔ صوبائی وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی نے فاٹا اصلاحاتی بل ایوان میں پیش کیا جب کہ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بھی موجود تھے۔بل کے حق میں 92 اور مخالفت میں 7 ووٹ ڈالے گئے۔ ارکان اسمبلی بل کی منظوری کے حق میں کھڑے ہوگئے اور صرف جے یو آئی کے ارکان بیٹھے رہے جنہوں نے مخالفت میں ووٹ دیا۔فاٹا اصلاحات بل کے تحت آئین کی شق 246 میں ترمیم کرتے ہوئے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کو خیبر پختونخوا جبکہ
صوبوں کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (پاٹا) کو متعلقہ صوبوں یعنی خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا حصہ بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔ آئینی ترمیم کے ذریعے 100 برس سے زیادہ عرصے تک قبائلی علاقہ جات میں نافذ رہنے والے قانون فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کو بالآخر ایک صدی بعد ختم کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب فاٹاانضمام بل کی خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظوری کا راستہ روکنے کے لیے جمعیت علماء اسلام (ف) کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے باہر پر تشدد احتجاج کیا گیا ۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو ئے جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ کے نتیجے میں احتجاج کی کوریج کرنے والے ٹی وی چینلز کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور ان کے عملے کے اہلکاروں کو چوٹیں بھی آئیں اس دوران درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔