جاگیردارانہ سیاسی جماعتیں نوجوانوں کے راستے میں رکاوٹ ہیں سینیٹر مشتاق خان

189
پشاور،امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان جے آئی یوتھ کے صوبائی جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
پشاور،امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان جے آئی یوتھ کے صوبائی جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ نوجوان ساٹھ فیصد اکثریتی اور طاقتور طبقہ ہونے کے باوجود نظر انداز ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے نوجوانوں کو نظر انداز کردیا ہے، سیاسی جماعتوں پر چند موروثی خاندانوں کا قبضہ ہے۔ جاگیردارانہ سیاسی جماعتیں نوجوانوں کے راستے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔ تعلیم، روزگار اور کھیل کی سہولیات تک رسائی نوجوانوں کا بنیادی حق ہے۔ حکمران اور سیاسی جماعتیں یہ حق دینے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ جماعت اسلامی نے نوجوانوں کے لیے انقلابی منشور دیا ہے۔ ہر نوجوان تعلیم یافتہ ہو یا ان پڑھ ان کے لیے روزگار ہوگا، ہر یونین کونسل کی سطح پر کھیل کی سہولیات ہوں گی اور نوجوانوں کو قومی سیاست میں بھر پور کردار ادا کرنے کے لیے دروازے کھلے ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکزالاسلامی پشاور میں جے آئی یوتھ کے صوبائی جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر عبدالغفار، جنرل سیکرٹری یوسف علی مشوانی، نائب صدور حافظ حمیداللہ اور ملک امان اللہ، سیکرٹری اطلاعات محمد نعیم عیسکی اور اضلاع کے صدور و جنرل سیکرٹریز شریک تھے۔ اجلاس میں جے آئی یوتھ کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا اور الیکشن 2018ء سمیت دیگر سرگرمیوں کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی گئی۔ اجلاس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جے آئی یوتھ نے تھوڑے وقت میں بہت سی کامیابیاں سمیٹی ہیں، جے آئی یوتھ وقتی ضرورت کے لیے نہیں بلکہ دائمی تبدیلی اور انقلاب کے لیے بنائی گئی ہے۔ جے آئی یوتھ نے مثبت سرگرمیوں کا انعقاد کرکے نوجوانوں کو سوچ کے نئے زاویے فراہم کیے ہیں۔عام انتخابات میں جے آئی یوتھ کے نوجوانوں کو ٹکٹ دیں گے۔ نوجوان ووٹ کی طاقت سے موروثی اور جاگیردارانہ سیاست کا خاتمہ کریں۔ شمالی وزیرستان کے ایجنسی ہیڈ کوارٹر میران شاہ میں جے آئی یوتھ کے کامیاب کنونشن سے کارکنوں کو حوصلہ ملا ہے، قبائلی خطے میں نوجوانوں کو منظم ان سے پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیے جدوجہد کا حلف لیں گے۔