کے ایم سی : اعلیٰ افسران اپنا سروس ریکارڈ خلاف قانون گھر لے گئے

187

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) بلدیہ کراچی کے اعلیٰ سمیت بیشتر افسران کی پرسنل فائلیں اور سروس ریکارڈ متعلقہ افسران اپنے گھروں کو لے جاچکے ہیں۔ اس بات کا انکشاف کے ایم سی کے محکمہ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے میئر کراچی کو دی گئی ایک رپورٹ سے ہوا ہے۔ رپورٹ میں میئر کے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ 26 محکمے کے تقریباً تمام افسران مبینہ طور پر اپنی پرسنل فائل اور تمام سروس ریکارڈ خلاف قانون اپنے قبضے میں لیا ہوا ہے۔جس کی وجہ سے مختلف اوقات میں محکمہ ایڈمنسٹریشن کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رپورٹ میں میئر سے کہا گیا ہے کہ اپریل 2015ء میں اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر روشن شیخ نے تمام افسران کا سروس ریکارڈ پرسنل فائلز طلب کی تھی اور ہدایت کی تھی کی ہر افسر کی فائل محکمہ ایڈمنسٹریشن کے پاس ہونی چاہیے اس ہدایت ہر بااثر افسران نے شدید احتجاج کیا جس کی وجہ سے اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ کے ایم سی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب ) کی طرف سے بھی جاری تحقیقات کے لیے ڈائریکٹر سٹی ٹریفک وارڈن عمران احمد اور فنانشل ایڈوائزر ڈاکٹر اصغر عباس کا سروس ریکارڈ اور دیگر دستاویزات طلب کی جارہی ہیں جسے محکمہ ایڈمنسٹریشن فوری دے نہیں پارہا جس کی وجہ سے محکمہ کی کارکردگی پر بھی انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں۔ یادرہے کہ نیب نے بعض سنگین نوعیت کی کرپشن کے مقدمات میں نیب نے کے ایم سی کے ڈائریکٹر سٹی وارڈن عمران احمد ، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن کی حیثیت سے غیر قانونی تعینات ریحان علی اور مشیر مالیات ڈاکٹر اصغر عباس کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔