غیر ملکی دباؤ پر بننے والی پالیسیاں غلامی کی زنجیر ہیں، میاں مقصود

100

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور صوبائی امیر جماعت اسلامی میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ سینیٹ کمیٹی میں گردشی قرضے 573 ارب روپے ہونے کا انکشاف لمحہ فکر ہے، اس سے حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں کا اندازہ ہوتا ہے۔ حکمرانوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ لوگوں کو دووقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ ملک کی 40 فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے قوم پر قرضوں کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں۔ اس وقت ہر پاکستانی ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔ حکمران اللہ اور اس کے رسولؐ کے نظام کے تابع داخلہ وخارجہ پالسی مرتب کریں۔ غیر ملکی دباؤ پر بننے والی پالیسیاں غلامی کی زنجیر ہیں۔ وقت کا ناگزیر تقاضا ہے کہ عالمی اداروں کی غلامی سے نجات حاصل کی جائے۔ اللہ اور اس کے رسولؐ کو راضی کرنے کے لیے سودی نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ اس نظام نے ملک وقوم کو غیروں کا محتاج بنا دیا ہے، جس سے دشمن قوتوں کے حوصلوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے 6900 کروڑ روپے سے زائد کے دفاعی سامان خریدنے کا اعلان تشویش ناک اور قابل مذمت ہے۔ اس سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن خراب ہوگا۔ بھارتی حکمران علاقائی سلامتی اور امن وامان کے لیے سنگین خطرہ بن گئے ہیں۔ سازش کے تحت جدید اسلحے کو ذخیرہ کرنے کی ڈور شروع ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان کے حکمران دانشمندانہ اقدامات کرتے ہوئے ایسی پالیسیاں بنائیں جو حقیقی معنوں میں 22 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہوں۔ بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہوکر خطے میں امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنا چاہتا ہے۔ وہ مسلسل کنٹرول لائن پر فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھارت نے کبھی جنگ بندی معاہدے کا پاس نہیں رکھا۔ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت، آبی جارحیت، بلوچستان میں را کی دہشت گردانہ کارروائیاں اور سی پیک منصوبے کی کھلم کھلا مخالفت ہندوستانی حکومت کا اصل چہرہ ہے جسے پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔