بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے ڈیم بنائے جائیں، میاں مقصود

266

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور صوبائی امیر جماعت اسلامی میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بھی کئی کئی گھنٹوں بجلی غائب رہنا معمول ہے۔ اسپتالوں میں مریضوں کا برا حال ہے جبکہ لاہور سمیت صوبے بھر کے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث عوام سراپا احتجاج ہیں۔ رہی سہی کسر واپڈا حکام کی جانب سے اوور بلنگ نے پوری کردی ہے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر نئے ڈیم بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ جب تک چھوٹے بڑے ڈیم بنانے کی طرف توجہ نہیں دی جائے گی، اُس وقت تک لوڈشیڈنگ کے بحران سے نمٹا نہیں جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز افطار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنا پانچ سالہ دور اقتدار پورا کرچکی ہے مگر انتخابی منشور عمل درآمد ہوا اور نہ ہی عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل ہوئی۔ لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت، رشوت خوری، میرٹ کے برعکس تعیناتیاں اور دہشت گردی جیسے سنگین مسائل جوں کے توں موجود ہیں۔ شعبہ ہائے زندگی کے کسی بھی سیکٹر میں بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ حکمرانوں نے سڑکوں کی توڑ پھوڑ کا نام ترقی رکھ دیا ہے۔ صوبے کے 10 کروڑ عوام بے یارو مددگار ہیں، ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ نوجوان اور پڑھے لکھے افراد جرائم کی دلدل میں دھنستے چلے جارہے ہیں۔ اقربا پروری کے باعث ادارے تباہ حال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی ناقص پالیسوں کی بدولت مہنگائی کا عذاب عوام پر مسلط ہے۔ رمضان میں بھی عوام ریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں ہے۔