شہر کراچی کی حالت زار

384

کراچی جو روشنیوں کا شہر تھا آج یہ حال ہے کہ گھروں میں بجلی نہیں، نلکوں میں پانی نہیں لیکن سڑکوں، گلیوں، بازاروں، اسکول، مسجد کے گیٹ اور اسپتالوں کے سامنے گٹر کا پانی ٹھاٹے مار رہا ہے، کچرے کے ڈھیر آدھی آدھی سڑکوں تک پھیلے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے شہر میں ڈینگی اور چکن گونیا جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں، مچھر، مکھی، کیڑے مکوڑوں کی بہتات پر نہ کیڑے مار دوائیوں کا اسپرے ہے نہ اسپتالوں میں ان بیماریوں سے بچنے کے لیے دوائیں ہیں۔ ڈاکٹر نہیں اور دوائیں بھی بہت مہنگی۔ تمام سڑکیں شہر کی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جہاں ترقیاتی کام ہورہے ہیں وہ بھی سست روی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے شہری زندگی معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ میئر کراچی اور ذمے داران اپنی ذمے داری کو محسوس کریں ورنہ دنیا اور آخرت دونوں میں احتساب کے لیے تیار ہوجائیں۔
تنویر فاطمہ، ڈیفنس II