کوئٹہ‘ اسمبلی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دینے کیخلاف احتجاج

202

کوئٹہ (نمائندہ جسارت)بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کوئٹہ میں 8 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دینے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مشترکہ احتجاج کیا۔ مظاہرے کے شرکا نے بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئی کالعدم قرار دی گئی حلقہ بندیوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرے سے بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، ایچ ڈی پی کے وائس چیئرمین رضا وکیل، بی این پی
کے موسیٰ بلوچ و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی اور ایچ ڈی پی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے آبادی کے تناسب کو ملحوظ خاطر رکھ کر کوئٹہ میں حلقہ بندیاں کی تھیں لیکن اب سیاسی تنگ نظر جماعت کے ایماپر مختلف اقوام کو آپس میں دست و گریبان کرنے کی سازش کی جا رہی ہے جو انتہائی افسوسناک عمل ہے‘ کوئٹہ میں تمام اقوام کو ان کے آبادی کے تناسب سے صوبائی و قومی اسمبلی کی نشستیں ملنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئٹہ کو تعصب اور نسل پرستی کی سیاست سے پاک کرنا پڑے گا تاکہ تمام اقوام شیر و شکر ہو کر رہ سکیں‘ اقوام کو غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے ذریعے دست و گریبان کرنا نیک شگون نہیں‘ اس حوالے سے ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کالعدم قرار دیے گئے حلقوں کو بحال کرے۔