کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے قوم کے مجرم ہیں

119

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی)ضلعی صدر انجمن مالکان بھٹہ خشت ایسوسی ایشن چودھری عبدالرزاق باجوہ ، رانا صدیق بلو خاں ، حاجی غلام مصطفی،چیئر مین حاجی محمد الطاف،چودھری اشرف گجر،حاجی محمد اسلام،میاں فرمان علی،میاں محمد یوسف نے عدالت عظمیٰ پاکستان کی جانب سے پانی کے معاملات اور کالاباغ ڈیم کا نوٹس لینے کے عمل کو بھرپور طریقے سے سراہتے ہوئے پاکستانی قوم کے لیے امید کی کرن قرار دیا ہے۔اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہعدالت عظمیٰ پاکستان نے کالاباغ ڈیم نہ بننے اور پانی کی قلت کا نوٹس لیکر بیس کروڑ سے زائد عوام کے جذبات کی ترجمانی کی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان شاید وہ واحد ملک ہے جہاں پانی و بجلی کی پیداوار کے اہم منصوبوں کی مخالفت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت اور بڑے آبی ذخائر کی قلت کی وجہ سے پاکستان ان ممالک کی صف میں ہے جہاں پانی کی قلت کا مسئلہ شدت اختیار کرچکا ہے، کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے قوم کے مجرم ہیں کیونکہ ریسرچ رپورٹس کے مطابق پاکستان میں پانی کی قلت کا مسئلہ 2025ء تک عروج پر پہنچ جائے گاجس کی وجہ سے زرعی شعبے سمیت تمام شعبہ جات کو بہت بھاری نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے خلاف تمام تاثرات بالکل غلط ہیں اور ان کا مقصد پاکستان مخالفین کے مفادات کو تحفظ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ تمام صوبوں کے لیے یکساں فائدہ مند ہوگا،سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں پانی کی قلت کی سب سے بڑی وجہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر میں تاخیر ہے۔