انتخابات میں ایک ماہ رہ گیا،کراچی میں صرف جماعت اسلامی کی انتخابی مہم

253

کراچی (تجزیہ: محمد انور) ملک میں عام انتخابات کے انعقاد میں محض ایک ماہ باقی رہ گیا ہے لیکن اس کے باوجود مسلسل اقتدار میں رہنے والی پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز سمیت بڑی پارٹیوں میں واضح طور پر انتخابی عمل کے حوالے سے غیر یقینی نوٹ کی جا رہی ہے تاہم ایم ایم اے میں شامل جماعت اسلامی نئی حکمت عملی کے ساتھ انتخابی مہم شروع کرچکی ہے‘ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی متحدہ قومی موومنٹ اور دیگر بڑی جماعتوں کی جانب سے انتخابات کے لیے روایتی جوش خروش نظر نہیں آرہا البتہ یہاں بھی جماعت اسلامی کے قومی و سندھ اسمبلی کی نشستوں کے امیدوار بھر پور انداز میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے
دیکھے جا رہے ہیں‘ کراچی میں جماعت اسلامی کے کارکنان نہ صرف مسلسل کارنر میٹنگز کر رہے ہیں بلکہ امیدواروں سے تعارفی اجلاس کا بھی سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ووٹرز بخوبی جانتے ہیں اور جماعت اسلامی کی عوامی مسائل خصوصاً بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت سے دوچار افراد کے لیے جدوجہد سب کے سامنے ہے‘ لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی نادرا کے دفاتر میں شہریوں کو شناختی کارڈز اور دیگر دستاویزات کے حصول کے لیے ہونے والی مشکلات کے سدباب کے لیے مسلسل کوششیں کیا کرتی ہے۔ جماعت اسلامی کی پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی اسی عوامی خدمت کی نیت اور جذبے سے انتخابی مہم چلا رہی ہے اور الحمد اللہ ووٹرز کی طرف سے جماعت اسلامی کے امیدواروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے‘ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ 25 جولائی کو کراچی کے لوگ ایم ایم اے کے امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیاب کرائیں گے۔ انتخابی مہم کے لیے متحدہ قومی موومنٹ میں سرگرمیاں شروع نہ ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما و سندھ اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ چونکہ اسکروٹنی کا عمل سخت ہے اس وجہ سے دیگر پارٹیوں کے ساتھ ایم کیو ایم نے بھی اپنے امیدواروں کے ناموں کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکروٹنی کا عمل27 جون کو مکمل ہوجائے گا جس کے بعد انتخابی مہم بھی شروع کردی جائے گی‘ لوگوں کو الیکشن کی گہما گہمی نظر آنے لگے گی۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے بتایا ہے کہ آئندہ دو تین روز میں پیپلز پارٹی انتخابی مہم شروع کر رہی ہے‘ پیپلز پارٹی کی طرف سے کم نشستیں لینے کا تاثر غلط ہے‘ لوگ اب بھی بھٹو کی پارٹی پر یقین رکھتے ہیں جبکہ دوسری طرف مبصرین کا کہنا ہے کہ اس بار پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کو ماضی کے مقابلے میں کم نشستیں ملیں گی۔ معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کراچی آکر پارٹی کی باقاعدہ انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔