پروجیکٹ مکمل نہ کرنے والے بلڈرز کیخلاف کارروائی کا آغاز

123

کراچی (رپورٹ: محمد انور) مقررہ مدت میں پروجیکٹ مکمل نہ کرنے والے بلڈرز کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز ہوگیا۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل محمد افتخار قائم خانی نے کہا ہے کہ ایسے تمام بلڈرز و ڈیولپرز کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی شروع کی جا چکی ہے جنہوں نے کئی سالوں سے لوگوں سے رقوم وصول کرنے کے باوجود پروجیکٹ مکمل نہیں کیے‘
ایسے بلڈرز کے خلاف کارروائی کا مقصد عوام کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ وہ گزشتہ روز جسارت سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2002ء میں جن بلڈرز و ڈیولپرز کو پبلک سیل اوپن پلاٹس کے پروجیکٹ کے اجازت نامے جاری کیے گئے تھے وہ منسوخ کیے جا چکے ہیں جبکہ ان سے منسلک کنسلٹنٹ اور انجینئرز کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی کے لیے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں۔ افتخار قائم خانی نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بلڈرز و ڈیولپرز کے منسوخ شدہلائسنس جلد ہی’ مک مکا‘ کرکے بحال کردیے جائیں گے بلکہ ان کے دور میں عوام کا پیسہ دبا کر بیٹھ جانے والے بلڈرز کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلڈرز کو ایس بی سی اے کے اجازت ناموں کے مطابق مقررہ وقت پر پلاٹس الاٹ کرنے میں ناکامی پر جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا بصورت دیگر مارکیٹ ویلیو کے حساب سے الاٹیز کو بکنگ و دیگر رقوم واپس کرنی ہوگی۔ انہوں نے تمام زونز کے ڈائریکٹرز کو ہدایت کی ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کے تحت تعمیر ہونے والی ہر عمارت کے خلاف بلاتاخیر کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے نے بتایا ہے کہ جو افسران ترقیوں کے حقدار ہیں انہیں جلد سے جلد ترقیاں ملنی چاہییں‘ اس ضمن میں انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈی پی سی کے فیصلے کے تحت جلد ہی مختلف افسران کی ترقیوں کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا۔