کے ڈی اے کے رفاہی پلاٹوں کو غیر قانونی طور پر تجارتی بنائے جانیکا انکشاف

203

کراچی (رپورٹ: محمد انور) کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے کرپٹ افسران نے ایس بی سی اے کے ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے چائنا کٹنگ سے بچ جانے والے رفاہی پلاٹوں کو غیر قانونی طور پر تجارتی پلاٹوں میں تبدیل کرنا شروع کردیا۔ اس مقصد کے لیے گلستان جوہر بلاک ایک میں واقع پبلک بلڈنگ کے پلاٹ کو خلاف قانون کمرشل پلاٹ میں تبدیل کرنے کی غرض سے کارروائی شروع
کردی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ پلاٹ اسپتال کے لیے مخصوص تھا جس کا رقبہ تقریباً 8 سو مربع گز ہے۔ اس پلاٹ کو جو کہ کسی این جی او کے نام پر رفاہی مقاصد کے لیے الاٹ کیا گیا تھا اب دستاویزات میں رد و بدل کرکے اسے کمرشل پلاٹ بنایا جارہا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایس بی سی اے کے حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے اعلیٰ افسر براہ راست کرپٹ افسران کی مدد کررہے ہیں۔ رفاہی پلاٹ کو خلاف قانون تجارتی پلاٹوں میں تبدیل کرنے کے لیے کے ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ مبینہ طور پر بدنام بروکر جرار براہ راست ملوث ہیں۔ تاہم ڈائریکٹر لینڈ ارشد عباس کا کہنا ہے یہ سراسر الزام ہے اس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے مؤقف کی وضاحت کیے بغیر ہی کال منقطع کردی۔ کے ڈی اے کے قابل اعتماد ذرائع کے مطابق مذکورہ پلاٹ کی ہیر پھیر کے ذریعے سرکار کو کم و بیش 25 کروڑ کا نقصان پہنچادیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دنوں پلاٹوں کی قوانین کے خلاف منتقلی کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے۔ تاہم اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل سمیع صدیقی کا کہنا ہے کہ اگر میرے واضح احکامات کے باوجود کرپٹ عناصر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں تو ان کے خلاف انکوائری کے بعد سخت ایکشن لیا جائے گا۔