سرکاری تعلیمی میڈیکل کالج بھی طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے لگے

166

کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد/اسٹاف رپورٹر) نجی طبی تعلیمی اداروں کے بعد سرکاری طبی تعلیمی ادارے بھی طلبہ و طالبات کے مستقبل سے کھیلنے لگے‘ ڈاؤ یونی ورسٹی اینڈ ہیلتھ سائنسز 8 سال بعد بھی اپنے ذیلی ڈینٹل کالج کی رجسٹریشن پی ایم ڈی سی سے کرانے میں ناکام ہے‘ طلبہ وطالبات اور ان کے والدین نے آج (بدھ کو) کالج کے گھیراؤ اور بھرپور احتجاج کا فیصلہ کر لیا۔ ڈاؤ ڈینٹل کالج سابق وائس چانسلر کی نا اہلی اور موجودہ وائس چانسلر کی غفلت کے باعث کالج تاحال رجسٹرڈ نہیں ہو سکا۔ 2012ء میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کی ہاؤس جاب مکمل ہونے کے ایک سال بعد بھی ان کی پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن نہ ہو سکی‘ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے ذرائع نے کالج کی رجسٹریشن نہ ہونے کی تصدیق کر دی۔ ذرائع کے مطابق ڈاؤ ڈینٹل کالج کے
قیام کے وقت سابق وائس چانسلر مسعود حمید خان پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر تھے اور وہ کونسل کا صدر ہونے کے زعم میں ڈاؤ ڈینٹل کالج کی رجسٹریشن کے معاملے کو ٹالتے رہے کہ جب دل چاہے گا رجسٹریشن کر لیں گے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی نے بھی ایک سال کا عرصہ گزردیا اوراس جانب کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی سرکاری شعبے میں چلنے والے اس غیر رجسٹرڈ کالج کے حوالے سے کوئی قابل ذکر پیش رفت کی۔ ذرائع کے مطابق 2012ء سے2017ء تک طلبہ و طالبات سے ساڑھے 6 لاکھ روپے سے زائد سالانہ فیس وصول کی جاتی رہی ہے جب کہ اب اس کالج میں سوا 7 لاکھ روپے سالانہ فیس وصول کی جا رہی ہے‘ فی طالب علم لاکھوں روپے سالانہ فیس کی وصولی کے باوجود کالج کی رجسٹریشن کا نہ ہونا بدعنوانی اور طلبہ و طالبات کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے‘بغیررجسٹریشن نہ کوئی تعلیمی ادارہ میڈیکل تعلیم دے سکتا اور نہ ہی ڈاکٹر اپنی پریکٹس کر سکتا ہے۔ اس ضمن میں مؤقف لینے کے لیے سابق وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کا نمبر مسلسل بند ملا جب کہ موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سعید قریشی سے رابطہ کرنا چاہا تو انہوں نے لائن ہی منقطع کر دی اور پیغام چھوڑنے کے باوجود کوئی رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔ علاوہ ازیں ڈاؤ ڈینٹل کالج سے فارغ التحصیل ڈاکٹرز اور طلبہ نے آج (بدھ کو) کالج کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کالج کی رجسٹریشن کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی‘ ہم عدالت عظمیٰمیں اپیل بھی دائر کریں گے‘ اعلیٰ حکام اس اہم مسئلے پر فوری توجہ دیں‘ کالج کی رجسٹریشن کا عمل فوری مکمل کرایا جائے تاکہ اپنی تعلیم مکمل کرنے والے ڈاکٹروں کی فی الفور رجسٹریشن کی جائے اور ان کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکے۔ منگل کو کراچی پریس کلب میں ڈاؤ ڈینٹل کالج کے موجودہ اور فارغ التحصیل طلبہ اور ان کے والدین نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔