کراچی میڈیکل کالج کی ماہانہ گرانٹ میں ایک کروڑ 40 لاکھ کی کٹوتی

111

کراچی (رپورٹ : محمد انور) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اپنے واحد کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ( کے ایم ڈی سی) کی ماہانہ گرانٹ میں ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی کٹوتی شروع کردی ہے جس کی وجہ سے کے ایم ڈی سی کی مالی صورتحال روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کے ایم ڈی سی کو بلدیہ عظمیٰ ماہانہ 3 کروڑ 90 لاکھ روپے گرانٹ دیا کرتی تھی لیکن گزشتہ چند ماہ سے میئر وسیم اختر کے حکم پر اس طے شدہ گرانٹ میں سے ایک کروڑ40 لاکھ روپے کی کمی کردی گئی اب صرف 2 کروڑ 50 لاکھ روپے کی گرانٹدی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس گرانٹ کو بلدیاتی انتخابات سے قبل کسی بھی ایڈمنسٹریٹر نے بھی کم نہیں کیا تھا بلکہ ایک ایڈمنسٹریٹر ہاشم رضا زیدی نے اس میں اضافہ بھی کیا تھا لیکن وسیم اختر نے منتخب میئر کا چارج سنبھالتے ہی کے ایم ڈی سی کی گرانٹ میں اچانک کم کردی۔ کے ایم ڈی سی پرنسپل اور انتظامیہ کی جانب سے احتجاج کرنے اور پوری گرانٹ دینے کے مطالبے پر انہیں جواب دیا گیا ہے کہ وہ اپنی ذرائع آمدنی سے اخراجات پورے کریں۔ کے ایم سی کے پاس 2 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زائد رقم دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ کے ایم ڈی سی کو یہ بھی یقین دلایا گیا ہے کہ کالج کی مالی مدد کے لیے محکمہ یونیورسٹی بورڈ و ہائیر ایجوکیشن سے رابطہ کیا جائے گا۔ کے ایم ڈی سی کے ذرائع کے مطابق کالج کے اساتذہ و دیگر اسٹاف کی تنخواہوں کی مد میں ماہانہ 3 کروڑ 20 لاکھ روپے کی ضرورت ہوتی ہے جس میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے‘ مالی مسائل کی وجہ سے کے ایم ڈی سی میں ہر ماہ تنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہوگئیہے جبکہ سینئر پروفیسر اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی ایک ماہ کی تنخواہ تاحال نہیں مل سکی۔ کالج کے مالی مسائل پیدا ہونے کے ساتھ کالج کے ڈائریکٹر فنانس رفیع مرشد بغیر اطلاع و اجازت چھٹیوں پر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ وہ کینیڈا کی شہریت بھی رکھتے ہیں۔