سرکاری اشتہارات میں بدعنوانیاں ہورہی ہیں ‘جمیل یوسف

142

کراچی (رپورٹ: محمد انور) نگراں صوبائی وزیر اطلاعات اور سائنس، انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی جمیل یوسف نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے محکمہ اطلاعات میں اخبارات اور الیکٹرونک میڈیا کو جاری کیے جانے والے اشتہارات میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیاں اور بدعنوانیاں سامنے آرہی ہیں۔ اس بات کا انکشاف انہوں نے گزشتہ روز نمائندہ جسارت سے خصوصی گفتگو میں کیاس۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے ذریعے الیکٹرونک میڈیا اور اخبارات کو جاری کیے گئے اشتہارات کے بلوں کی چھان بین کی جا رہی ہے‘ ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں سرکاری اشتہارات کی مد میں حکومت سے بل وصول کرنے کے باوجود اخبارات اور مختلف چینلز کو بل کی ادائیگیاں نہیں کر رہیں جس کی وجہ سے میڈیا اور اخبارات میں تنخواہوں کی ادائیگیاں نہیں ہو پا رہیں۔ جمیل یوسف نے بتایا کہ ڈمی اخبارات کو جاری کیے جانے والے اشتہارات کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے ‘ ایک وقت تھا کہ جب سرکاری اشتہارات10 فیصد نرخ پر جاری کیے جاتے تھے مگر اب میڈیا کے لیے سرکاری اشتہارات کے نرخ زیادہ ہیں جبکہ پرائیویٹ اداروں کے اشتہارات کے چارجز کم ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ وقت کم ہے لیکن میں عوام اور سرکار کے مفاد میں پورے محکمہ انفارمیشن کو درست کرکے رہوں گا‘ اگرچہ ہر جگہ مافیا کے غلبے کی وجہ سے اچھے کام کرنے کے لیے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن نیک ارادوں کی تکمیل اللہ کے حکم سے ہوجایا کرتی ہے۔ نگراں صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ حکومت میں رہتے ہوئے عوام کے مسائل کے سدباب کے لیے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اقتدار میں آنے کے بعد عوام اور ان کے بنیادی مسائل کو نظر انداز کرنے کی روایات ہے لیکن اب سوشل میڈیا کا دور ہے‘ اب عوام کو اپنے منتخب نمائندوں کا احتساب کس طرح کرنا ہے‘ یہ معلوم چل چکا ہے‘ خوش قسمتی سے یہ بڑی تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ ان کے منفی ردعمل پر اپنے وعدوں پر نظر دوڑائیں‘ اب لوگ جاگ چکے ہیں اس لیے انہیں کوئی بھی بے وقوف نہیں بنا سکتا‘ عوام کو چاہیے کہ ایسی شخصیات کو ووٹ دیں جو خدمت خلق کے جذبے کے تحت ہمیشہ ان کے مسائل کے لیے ان کے ساتھ رہے ہیں۔