دل ودماغ کومہلک امراض سے بچانے کے لیے غذائی پلان

578

ماہرین نے الزائمر سمیت دیگر دماغی امراض کو کم کرنے والا بہترین غذائی پلان مرتب کیا گیا ہے جس پر اگر مکمل عمل نہ بھی کیا جائے تب بھی حیرت انگیز نتائج برآمد ہوسکتے ہیں جب کہ اسے میڈی ٹرینین ڈیش انٹروینشن فار نیوروجنریشن ڈیلے ڈائٹ کا نام دیا گیا ہے جو الزائمر اور ڈیمنشیا جیسے امراض کو روک سکتی ہے ۔
ماہر خوراک مارتھا کلیئر مورس نے غذاؤں کا ایک چارٹ تیار کیا جسے کئی مریضوں پر آزمایا گیا۔ اس غذائی پلان پر عمل کرنے والے افراد میں الزائمر اور ڈیمنشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ 53 فیصد کم ہوگیا جب کہ پابندی سے خوراک نہ کھانے والے 35 فیصد افراد میں اس کا خطرہ کم دیکھا گیا اس کے علاوہ اسٹروک (فالج)، بلڈ پریشر، اور دل کے دورے میں بھی کمی نوٹ کی گئی۔
غذاؤں کے اس چارٹ میں ایسی کوئی شے نہیں جسے جاری رکھنا مشکل ہو، بس روزانہ مچھلی کھانا اور ساتھ ہی دن میں 3 سے 4 مرتبہ موسمی پھل اور سبزیاں استعمال کرنا ہے ۔ماہرین کے مطابق مجموعی طور پر اس فوڈ پلان میں 15 اجزا شامل ہیں جن میں سبزیاں، اخروٹ اور بادام ، بیریاں، لوبیا، مرغی ، مچھلی اور زیتون کا تیل شامل ہے اور یہ غذائیں دل و دماغ دونوں کے لیے انتہائی مفید ہیں جب کہ سرخ گوشت، مکھن، مارجرین، مٹھائیوں ، فاسٹ فوڈ اور پیسٹری وغیرہ سے پرہیز کیا جائے ۔
اس ڈائٹ پلان کو کچھ اس طرح استعمال کیا جائے کہ روزانہ کم ازکم 3 وقت مکمل اناج ( ہول گرین)، سلاد اور کوئی سبزی استعمال کی جائے۔ دن میں مغزیات اور ہر دوسرے دن لوبیا اور پھلیاں کھائی جائیں۔ ہفتے میں 2 مرتبہ مرغی اور بیریاں ( بلو بیری اور اسٹرابری) اور کم ازکم ایک مرتبہ مچھلی کھائی جائے جبکہ مکھن، پنیر، فرائیز اور فاسٹ فوڈ کا استعمال کم سے کم کیا جائے اور ہر کھانے میں زیتون کے تیل کو بنیادی شے بنایا جائے ۔
شکاگو میں کیے جانے والے اس مطالعے میں 923 بزرگ شہریوں اور ریٹائرڈ افراد کو شامل کیا گیا اور 2004ء سے فروری 2013ء تک ان کی خوراک کے بارے میں سوالات کیے گئے جس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے ۔اس گروپ میں ڈیمنشیا اور الزائمر کے 144 کیس واقع ہوئے اور اس فوڈ پلان کی افادیت سامنے آئی جب کہ ایسی غذا نہ کھانے والے افراد میں دماغی اور اعصابی امراض کی شرح بہت بلند دیکھی گئی۔