کرپشن زدہ لوگوں کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہیے، میاں مقصود

108

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ لندن فلیٹس اسکینڈل میں نوازشریف اور ان کی فیملی کے خلاف احتساب عدالت کافیصلہ خوش آئند ہے۔ اب احتساب کے سلسلے کویہاں نہیں رکنا چاہیے، احتساب سب کااور بلا امتیاز ہونا چاہیے۔ پوری پاکستانی قوم یہ چاہتی ہے کہ کرپشن زدہ لوگوں کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہیے۔ جن لوگوں نے منی لانڈرنگ اور قومی خزانے کی لوٹ مار کی ہے ان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرنا وقت کا ناگزیر تقاضا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یکطرفہ احتساب نہیں ہونا چاہیے بلکہ پاناما لیکس میں شامل 436 پاکستانیوں، دبئی لیکس، پیراڈائز لیکس اور قرضے معاف کرانے والوں سے بھی لوٹی گئی دولت کی پائی پائی وصول کی جانی چاہیے۔ جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان تحریک ملک میں سب سے پہلے چلائی تھی، آج اسی کا نتیجہ ہے کہ کرپٹ افراد کو عدالتوں سے سزائیں سنائی جارہی ہیں۔ کسی بھی سیاسی پارٹی میں شامل بدعنوان افراد کو نہیں چھوڑنا چاہیے بلکہ ان کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ جب تک ملک کرپشن سے پاک نہیں ہوگا حالات میں کوئی بہتری نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ تمام بڑے چوروں اور ڈاکوؤں کو اسمبلیوں میں نہیں بلکہ جیلوں میں قید کیا جانا چاہیے۔ ملک کے ساتھ 70 برسوں سے سنگین مذاق ہورہا ہے۔ ہمارے بعد آزاد ہونے والے ممالک دنیا میں کہاں سے کہاں ترقی کرگئے مگر بدقسمتی سے پاکستان ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جارہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ کرپٹ سیاستدانوں سمیت تمام طبقات میں موجود کالی بھیڑوں کا احتساب کیا جائے اور ایسے افراد کو آگے لایا جائے جو حقیقی معنوں میں ملک وقوم کے ساتھ مخلص ہوں۔