انتخابی مہم کے دوران پشاور میں خودکش دھماکاقابل مذمت ہے

106

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی حلقہ پی پی 114کے امیرمیاں زبیرلطیف،جنرل سیکرٹری چودھری نویداسلم،نائب امیر میاں عبدالستاربیگا اور رانانعیم اکرم ودیگرنے پشاور خود کش حملے میں اے این پی کے امیدوارصوبائی اسمبلی ہارون بلور سمیت 20 افراد کے جاں بحق ہونے پراپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کاواقعہ آزادانہ وشفاف انتخابات کے راستے میں رکاوٹ اورصوبائی نگراں حکومت کے کردار کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت کاپول کھول دینے کے لیے کافی ہے۔یہ واقعہ سیکورٹی اداروں کی کمزوری اور ناقص منصوبہ بندی کامظہر ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انتخابات کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں بلاخوف وخطر الیکشن کاانعقاد ناگزیر ہے۔دہشت گردی کی فضامیں شفاف اور منصفانہ انتخابات ممکن نہیں ہوسکتے۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملکی حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ تشویش ناک امر ہے۔دہشت گردی ایک ناسور بن چکی ہے جس نے نائن الیون سے لے کر اب تک 70ہزار بے گناہ پاکستانیوں کی جان لے لی ہے اورملکی معیشت کو 125 ارب ڈالر کانقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے حالیہ خود کش حملے میں ملوث اصل افراداورپس منظر میں سازشی ذہن کوبے نقاب کریں۔انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کامیاب ہوکر ایسی پالیسیاں بنائے گی جن سے پاکستان کے 22 کروڑ عوام کو تحفظ ملے گا۔مسلم لیگ(ن)اور پیپلزپارٹی کی حکومتوں نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے بھی جنرل پرویزمشرف کی بزدلانہ پالیسیوں کاہی تسلسل جاری رکھا۔ماضی کے حکمرانوں نے ملک وقوم کو شدید مایوس کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں 25جولائی کو عام انتخابات ہو رہے ہیں۔تمام سیاسی جماعتیں اور امیدوارمیدان میں موجود ہیں ان کی سیکورٹی کویقینی بناناہوگا۔ملک وقوم کسی بھی قسم کے عدم استحکام کامتحمل نہیں ہوسکتے۔کچھ قوتیں ملک میں جمہوریت کاراستہ روکنا چاہتی ہیں مگر وہ کل بھی ناکام ہوئی تھیں اور ان شاء اللہ آج بھی ناکام ہوں گی۔