سانحہ مستونگ پر بلاول نے انتخابی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کردیا

141

پشاور(مانیٹر نگ ڈ یسک +صباح نیوز)پیپلزپارٹی نے شہدائے مستونگ کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے انتخابی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔ بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے سانحے کے بعد میں اپنے کارکنوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معصوم پاکستانیوں پر دہشت گردوں کے حملے افسوس ناک ہیں، مستونگ میں شہید سراج رئیسانی سمیت 120 معصوم انسانوں کا قتل ناقابل تلافی سانحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں کے مائنڈسیٹ کو شکست دینا ضروری ہے، بہت افسوس ناک بات ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش نہیں کیا جا سکا۔بلاول کا کہنا ہے کہ مستونگ میں دھماکے کے باعث ملاکنڈ میں جلسہ منسوخ کر دیا ہے، ملاکنڈ جاؤں گا اور کارکنوں سے ملاقات کروں گا، پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا سلسلہ پھر سے سامنے آ رہا ہے، انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں،مختلف مقامات پر روکا جا رہا ہے ،قبل ازانتخابات دھاندلی خیبرپختونخوا میں ہو رہی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی نے ہمیشہ مشکل حالات کا سامنا کیا اور آگے بھی کرتی رہے گی، پیپلزپارٹی ان تمام حالات کے باوجود الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے استحکام تک ادارے مضبوط نہیں ہو سکتے،جب سے الیکشن مہم کے لیے کراچی سے نکلا ہوں مشکلات کا سامنا کیا ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کو قابو کرنے کے لیے جو کچھ ہوناچاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔الیکشن 2018 کے حوالے سے بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی بھی الیکشن کے بائیکاٹ کی بات نہیں کی،ہم شفاف الیکشن کی ڈیمانڈ کرتے ہیں، خیبرپختونخوا کی بیوروکریسی میں تبدیلی نہیں کی گئی،ہمارے کارکنان پر پارٹی بدلنے کے لیے دباؤ ڈالاجا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد حکومت بنا کر سب کو ایک پیج پر لاؤں گا، مخصوص سیاسی جماعتوں کی حمایت کی جا رہی ہے ،بدقسمتی ہے کہ کچھ لوگ اب بھی ماضی میں زندہ ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے سوال پر بلاول کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی پالیسی پر تمام جماعتوں کو ایک پیج پر رہنا ہوگا،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں کیا گیا،ہم اداروں کو مضبوط نہیں بناتے تو پارلیمنٹ سے بھی مسائل کا حل نکالنا مشکل ہوتا ہے۔