بلوچستان کے مخدوش حالات پر سب کو مل کر سوچنا ہوگا، حافظ حسین احمد

167

کوئٹہ(آئی این پی)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور این اے266سے قومی اسمبلی کے لیے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مخدوش حالات کی سنگینی کے پیش نظر اس کے مستقبل اور پائیدار حل کے لیے علمائے کرام ، قبائلی عمائدین،سادات کرام،وکلا،تاجربرادری اور زندگی کے تمام شعبوں کے سرکردہ افراد کو سرجوڑ کر سوچنا ہوگا اور اس میں مزید تاخیرکا ملک و ملت متحمل نہیں ہوسکتا۔وہ سراوان ہاؤس میں تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ بلوچستان میں سیکورٹی کے لیے اربوں روپے مختص کیے جارہے ہیں جبکہ پورے سریاب روڈ پر پولیس تو کیا ٹریفک کا ایک سپاہی بھی نظر نہیں آتا،آج نگراں وزیر اعلیٰ نے شہدا اور زخمیوں کے
لییکروڑوں ر وپے معاوضے کا اعلان کیا لیکن چند لاکھ ان مظلوم خاندانوں کے دکھ کا مداوا نہیں ہوسکتے ،کاش اس رقم کے نصف خرچ کرکے انتخابات میں حصہ لینے والوں کی سیکورٹی کا اہتمام ہی کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ عوام اور رہنماؤں کو نشانہ بنانے والے عناصر جب چاہیں اور جہاں چاہیں اپنی کارروائی کرگزرتے ہیں اور پھرحکمران و صاحب اختیار تعزیتی و مذمتی بیانات کے ذریعے عوام کو بہلانے کی ناکام کوشش کرتے نظر آتے ہیں ،سوال یہ ہے کہ غیر ملکی عناصر کس طرح اور کس راستے سے فورسز کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنے ٹارگٹ تک پہنچ جاتے ہیں، یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب نہیں دیا جاسکا ہے ۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ انتخابات کا بگل بجنے کے بعد گہماگہمی کا ماحول نہ بن سکا تھا مگر تھوڑی سی سرگرمی شروع ہوئی تھی اس کو بھی بریک لگ گئی ہے ۔