مدارس اسلام کے قلعے اور ہماری تہذیب کے محافظ ہیں، سینیٹر مشتاق خان

80

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے پاس وسائل کی کمی نہیں، آبادی، تیل و گیس، فوج اور اسلحہ ہر چیز وافر مقدار میں موجود ہے لیکن اس کے باوجود قبلہ اول یہودیوں کے قبضے میں ہے۔ دنیا پر مسلمانوں کی حکمرانی ہونی چاہیے تھی لیکن بدقسمتی سے حکومتی ایوانوں میں علما کی جگہ بدکردار، چور، ڈاکو اور ظالم حکمران بیٹھے ہیں۔ رسول اللہﷺ کی امت کے بچے گندگی کے ڈھیر سے رزق تلاش کرتے ہیں اور حکومت پر بیٹھے بھیڑیے اور اژدھے مسلمانوں کی دولت پر عیش و عشرت کررہے ہیں۔ امت مسلمہ کے حالات بیوروکریسی، فوج، سیاستدان یا کوئی اور طبقہ ایک ہزار سال میں بھی نہیں بدل سکتے، یہ حالات پہلے بھی علما نے بدلے اب بھی علما ہی بدلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ تعلیم القرآن شاہ منصور صوابی میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مدارس امت کے روحانی شفا خانے ہیں۔ یہ دفاع اسلام کے قلعے اور ہماری تہذیب کے محافظ ہیں، مدارس کی حفاظت ہماری بنیادی ذمے داری ہے۔ کچھ قوتیں دینی مدارس کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں، یہ سب امریکی اور مغربی زبان بول رہے ہیں۔ دینی مدارس اور علما کی طرف بڑھنے والے ہاتھ کاٹ دیں گے۔ علما کرام نے انگریز سامراج کا مقابلہ کیا، انگریز سامراج کیخلاف جدوجہد میں علما کرام نے بدترین حالات اور سزاؤں کا سامنا کیا لیکن پھر بھی ڈٹے رہے۔ متحدہ کفری طاقتیں کل کی طرح آج بھی ہمارے عقیدے اور نظریے پر حملہ آور ہیں۔ امت مسلمہ عالمی کفری طاقتوں کے محاصرے میں ہے، ان طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے علما کرام کا ایک پیج پر ہونا اور متحد ہوکر دشمن کے ہر حملے کا مردانہ وار مقابلہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔