ایفی ڈرین کیس:حنیف عباسی کی دلائل کیلیے مزید وقت کی درخواست مسترد

180

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک+صباح نیوز)مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کوٹا کیس میں دلائل کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست مسترد کردی گئی۔راولپنڈی کی انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد اکرم خان نے حنیف عباسی کی درخواست پر سماعت کی،جس کے دوران فریقین وکلا نے دلائل دیے۔فاضل جج نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ
مجھے کل ایفیڈرین کیس کا فیصلہ دینا ہے اس لیے مزید وقت نہیں دیا جاسکتا ۔اس موقع پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ابھی دلائل مکمل نہیں ہو سکے،جس حد تک دلائل دے سکا،دوں گا۔جس پر معزز جج نے کہا کہ میں دلائل سنوں گا چاہے اگلا دن بھی آجائے اور دلائل سننے کے بعد چیمبر میں بیٹھ کر فیصلہ لکھوں گا۔ اس موقع پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے وکیل نے گواہ نعیم کا بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا اور کہا کہ گواہ نے بیان دیا ہے اس کا سرٹیفیکٹ دینا چاہتے ہیں ۔جس پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ گواہ کے بیان کی کلیریکل غلطیوں کو اس موقع پر درست نہیں کیا جا سکتا ، گواہ نے 2015 ء میں بیان ریکارڈ کرایا اور نیب دلائل مکمل کر چکی ہے اور اب ہمارے اعتراض پر یہ سرٹیفیکٹ جمع کرانے کی باتیں کر رہے ہیں۔اس موقع پر جج سردار محمد اکرم نے ریمارکس دیے کہ اس لیے کہتے ہیں وکالت بہت مشکل کام ہے،آنکھ اور کان کھلے رکھنے پڑتے ہیں۔ عدالت نے فریقین وکلا سے استفسار کیا کہ ملزم کی درخواست پر فیصلہ ابھی دوں یا آخر میں، آج جمعہ ہے اور اگر فیصلہ لکھنے بیٹھا تو آدھا گھنٹہ لگے گا،جس پر فریقین کے وکلا نے کہا کہ آپ فیصلہ آخر میں دے دیں۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔