چیف جسٹس پاکستان نے کراچی میں سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کردیا،

309

کراچی (منیر عقیل انصاری) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کراچی میں سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ (ٹی پی تھری) کا افتتاح کردیا۔ واٹر پلانٹ کئی سال سے غیر فعال تھا۔ سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی افتتاحی تقریب میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، آئی جی سندھ،چیف سیکریٹری سندھ اعظم سلیمان خان،سیکر یٹری واٹر کمیشن آصف حیدر، کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بو رڈ کے ایم ڈی خالد محمود شیخ، پروجیکٹ ڈائریکٹر نور محمد سمو ،کمشنر کراچی صالح فاروقی ،میونسپل کمشنر سیف الرحمان ،سیکر یٹری داخلہ شعیب صدیقی، اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔ سربراہ واٹرکمیشن جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی نے چیف جسٹس کا استقبال کیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپنی اگلی نسلوں کو بچانے کے لیے پانی دینا ہے، پانی کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں، کیا ہم نے اپنے وسائل کی قدر کی، زندگی کے لیے سب سے ا ہم چیز پانی ہے، ہمیں اپنے لوگوں کے لیے یہ پانی بچانا ہے، پانی آئندہ نسلوں کی امانت ہے، میری اور میرے ساتھیوں کی کوشش ہے کہ تمام پاکستانی اپنے بنیادی حقوق حاصل کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ کراچی، سندھ اور پاکستان کے لیے کی جانے والی چھوٹی چھوٹی مثبت کاوشوں کے پیچھے کوئی ذاتی ایجنڈا یا تشہیر نہیں، سپریم کورٹ کے مد نظر صرف ایک چیز ہے کہ آنے والی نسل کو بہتر پاکستان دینا ہے‘۔ پانی کے بغیر ملک کی سا لمیت کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، آنے والی نسلوں کو تحفظ دینے کے لیے پانی کے ذخائر کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ روز شمالی علاقہ جات کے دورے پر گیا تھا جہاں گلگت کے لوگوں نے بھاشا اور دیامر ڈیم کی تعمیر پر بہت خوشی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی وہ اپنی شناخت کے لیے فکر مند تھے۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ’ہمیں ان کی شناخت کے لیے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔دوران خطاب انہوں نے اٹارنی جنرل کو گلگت سے متعلق مسئلے کو یاد کرانے کا کہا۔

چیف جسٹس نے کہا اپنی آنے والی نسلوں کو بہتر پاکستان دے کر جانا ہے، گلگت بلتستان میں پانی کے چشمے بہہ رہے ہیں، گلگت کے لوگ دیامر اور بھاشا ڈیم بنائے جانے پر بہت خوش ہیں۔ گلگت بلتستان سمیت دیگر سورس آف واٹر ہمارے پاس موجود ہیں اللہ کا احسان ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واٹر ٹریٹمنٹ منصوبے سے متعلق کہا کہ واٹر کمیشن کی سربراہی میں تشکیل پانے والے منصوبے کو جس دیانیداری، ایمانتداری اور تیز رفتاری سے مکمل کیا گیا، یہ قابل ستائش ہے۔چیف جسٹس نے منصوبے کی تکیمل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور اسٹاف اراکین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے لیے تالیاں بجائیں۔

انہوں نے کہا ڈیم کے حوالے سے ہماری کئی میٹنگز ہوئی ہیں، ہر شخص میٹنگ میں کہہ رہاتھا کہ پانی کے بغیر پاکستان کچھ نہیں، ہمیں مستقبل کا سوچنا ہے، ہمیں اللہ نے عقل دی ہے، ہمیں اپنے پانی کوبچانا ہے، پانی کے استعمال کو بھی دیکھنا ہے، ہم اپنے سمندر کو آلودہ کررہے ہیں جو ہم سب کے لیے خطرناک ہے۔

چیف جسٹس نے کراچی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا میں کراچی میں صفائی کی صورتحال دیکھ کر بہت خوش ہوا ہوں، جس راستے سے گزرا وہ صاف نظر آرہا ہے، 6 ماہ پہلے کراچی جیسا تھا اب اس میں تبدیلی آئی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا الیکشن بھی ہورہے ہیں میں بہت محتاط ہوں کوئی ایسی بات نہیں کرناچاہتا، میرے بیان سے کسی کو کوئی نقصان نہ ہوجائے۔ لوگوں کے بنیادی حقوق کے لیے سپریم کورٹ اقدامات کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’جس راستے سے میں گزرا ہوں وہ شاہرائیں بہت صاف تھیں‘۔چیف جسٹس نے بتایا کہ ’آج ہر پاکستانی 1 لاکھ 17 ہزار روپے کا مقروض ہے، کیا آپ بچوں کو وراثت میں قرض چھوڑ کر جاتے ہیں؟‘چیف جسٹس نے کہا کہ ’اگلے چند روز میں ملک میں الیکشن ہونے جارہے ہیں تاہم وہ بہت محتاط انداز میں گفتگو کررہے ہیں تا کہ کسی سیاسی جماعت کے حق یا مخالفت میں کوئی جملہ نہ نکل جائے تاہم جو کوئی بھی برسراقتدار آئے وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے‘۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’اگر پاکستانیوں کے انسانی حقوق متاثر ہوئے تو عدالت عظمیٰ اس امر کو یقینی بنائے گی کہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق یکساں میسر آ ئیں،چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے افتتاح کے بعد پودا بھی لگایا۔

واضح رہے کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ یومیہ 77 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرے گا جس کے ذریعے ملیر، کورنگی، لیاری، ہارون آباد اورماڑی پور کے سیوریج کے پانی کو صاف کرکے سمندر برد کیا جائے گا۔ ٹریٹمنٹ پلانٹ واٹر کمیشن کی ہدایت پر کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ نے تعمیر کیا تھا۔ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پلانٹ کی کل لاگت 36.117 ملین سے زائد ہے۔ منصوبے کو 50 فیصد صوبائی حکومت اور50 فیصد وفاق نے فنڈز دئیے ہیں۔ سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 180 ملین گیلن گندے پانی کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ منصوبے کی تعمیر میں صوبے اور وفاق نے بلترتیب 50 فیصد اور 25 فیصد فنڈز دیے۔