اسکردو کے مہنگے کرایے پر سول ایوی ایشن ودیگر کونوٹس

414

کراچی(اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے اسلام آباد سے اسکردو کے پی آئی اے کے مہنگے کرایوں پر پی آئی اے، سول ایوی ایشن اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پی آئی اے ائر سفاری بد انتظامی اور مارخور کے نشان سے متعلق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول کو
توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تقرری، تنخواہ اور مراعات لینے سے متعلق معاملہ نیب کو بھیج دیا۔ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو سماعت ہوئی۔ اسلام آباد سے اسکردو کے پی آئی اے کے مہنگے کرایوں پر عدالت برہم ہوگئی۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ کرائے پر نظر ثانی کریں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں ائر سفاری پر کون کون گیا، اجازت کس نے دی۔ سی ای او پی آئی اے مشرف رسول نے بتایا کہ کل 112 مسافر تھے جن میں 42 مہمان مسافر تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کیا ان 42 مہمان مسافروں سے کرایہ لیا گیا۔ سی ای او پی آئی اے نے بتایا کہ ان 42 مہمان مسافروں سے کرایہ نہیں لیا گیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 42 مہمان مسافروں کو کس نے منتخب کیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ آپ کتنی تنخواہ لیتے ہیں۔ مشرف رسول نے بتایا میری 14 لاکھ تنخواہ ہے۔ عدالت نے سی ای او کو 42 مہمان مسافروں کے اخراجات زاتی تنخواہ سے ادا کرنے کا حکم دیدیا۔