نئی حکومت کے لیے زرعی مسائل کا حل بڑا چیلنج ہے، علی احمد گورایہ

80

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر علی احمد گورایہ نے کہا ہے کہ نئی حکومت کے لیے زرعی مسائل کا حل بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان کی معیشت میں زراعت ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔ 72 فیصد آبادی کا انحصار بالواسطہ یا بلا واسطہ زراعت کے ساتھ وابستہ ہے۔ مگر اس سب کے باوجود کسان طبقہ معاشی اور معاشرتی حوالے سے سب سے زیادہ پسا ہوا اور محروم طبقہ ہے۔ حالیہ انتخابات کے نتیجے میں وجودمیں آنے والے حکومت کو چاہیے کہ و ہ زرعی اجناس کی سپورٹ پرائس مقرر کرے اور اس کی ادائیگی کو یقینی بنائے، نیز حکومت چھوٹے کاشتکاروں کو آڑھتیوں اور سرمایہ داروں کے گٹھ جوڑ سے بچانے کے ساتھ ساتھ کسانوں کے استیصال کو بھی روکنے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات فی الفور کرے۔ ملک کی 72 فیصد آبادی کا انحصار زراعت پر ہی ہے، سابق حکومتوں کے کسان دشمن اقدامات کے ذریعے زراعت کے شعبے کو تباہ و برباد کردیا گیا۔ پاکستانی کسان کو اس کی محنت کا صحیح صلہ نہیں دیا جاتا۔ بجلی، زرعی ادویات اور کھاد کو مہنگا کرنے سے پہلے ہی کسانوں کے لیے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ آئندہ حکومت نے بھی پاکستان کی زراعت کے مسائل پر توجہ نہ دی تو اس کے لیے کسان بڑی مشکل پیدا کردیں گے۔