ضمانتوں کی فراوانی

194

بلوچستان کے انتہائی بدعنوان سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگواور سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کی عدالت عالیہ بلوچستان نے ضمانت منظور کرلی ہے ۔یہ وہ افراد ہیں جن کے قبضے سے کروڑوں روپے برآمد ہوئے اور اثاثے اس کے علاوہ ہیں ۔ یہ سب حقائق سامنے آچکے ہیں اس کے باوجود عدالت عالیہ نے ان کی ضمانت منظور کرلی۔ اس سے پہلے ملیر کے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے جس پر درجنوں افراد کے قتل کا الزام ہے اور وہ مفرور بھی ہوگیا تھا، ملک بھر کے انٹیلی جنس ادارے اسے تلاش کرتے رہے لیکن وہ ایسی جگہ چھپا تھا جہاں ان اداروں کی رسائی نہ ہوسکی۔ عدالتوں نے ان ملزموں کو ضمانت دے دی تو ان کے پاس اس کا جواز بھی ہوگا۔ لیکن جب اس طرح ضمانتیں مل رہی ہیں تو بہت سے چھوٹے موٹے مجرموں کو بھی ضمانت مل جانی چاہیے جو طویل عرصے سے سلاخوں کے پیچھے ہیں لیکن ان کی پشت پر کوئی مضبوط شخصیت، طاقت یا وسیلہ نہیں ہے۔ کیوں نہ عدالتیں سب کو ضمانت پر چھوڑ دیں۔ اس طرح نیا پاکستان کے نعرے کو بھی تقویت ملے گی۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد بھی ضمانت کے منتظر ہیں ۔ خالد لانگو، مشتاق رئیسانی اور راؤ انوار ضمانت پر چھوٹ سکتے ہیں تو شریف خاندان کا بھی حق ہے۔ اسحاق ڈار کے لیے بھی ضمانت کا انتظام کرلیا جائے۔