لاہور میں طویل لوڈشیڈنگ نے زندگی اجیرن بنادی، میاں مقصود

147

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ پھر سے سر اٹھانے لگا ہے۔ لاہور میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے زندگی اجیرن بنادی ہے۔ شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں مسلسل اضافہ قابل مذمت ہے۔ رات کے ٹائم طویل لوڈشیڈنگ نے نیند اور سکون چھین لیا ہے۔ ایک ماہ کے اندر تین بڑے بریک ڈاؤن کا ہونا ناکارہ سسٹم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ مسائل بڑھتے رہے اور حکمران اپنے بینک بیلنس میں اضافے کے چکروں میں لگے رہے۔ ملک میں کرپشن انتہا پر پہنچ چکی ہے۔ کرپٹ اور بدعنوان حکمرانوں نے لوٹ مار کے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ بے روزگاری کے باعث پڑھے لکھے نوجوان در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ نوجوان طبقہ ملکی حالات سے مایوس ہوچکا ہے اور بیرون ممالک کا رخ کررہا ہے۔ ہر سال آٹھ ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 4 برس کی بلند ترین سطح پر آچکی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات سمیت اشیا خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ لمحہ فکر ہے۔ محکمہ شماریات کے اعداد وشمار کے مطابق سال 2018ء کے دوران سب سے زیادہ اضافہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں ہوا جس کی وجہ سے زرعی اجناس کے نرخ بڑھ گئے ہیں اور کسانوں کو فصلوں کی اصل لاگت ملنا بھی مشکل ہوچکی ہے۔ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا فرد کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ ملک میں کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں جو درست سمت میں گامزن ہو۔ سیاسی بنیادوں اور خلاف میرٹ بھرتیوں کے باعث منافع بخش ادارے قومی خزانے پر بوجھ بن گئے ہیں۔ رہی سہی کسر کرپٹ افراد کی کارستانیوں نے پوری کردی ہے۔