دیا مر میں ایک اور اسکول نذر آتش ، 10 مشتبہ افراد گرفتار ، ناصر الملک کا وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو فون 

518

دیامر/گلگت/ اسلام آباد (آن لائن+اے پی پی) دیامر میں تعلیم دشمن عناصر کی طالبات کا ایک اورپرائمری اسکول نذر آتش کردیا ، سیکورٹی اداروں نے 10 مشتبہ افراد گرفتارکرلیا، نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے ٹیلیفونک رابطہ،طالبات کے
اسکول نذر آتش کرنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب دیامر کے علاقے دریل میں تعلیم دشمن عناصر نے گرلز پرائمری اسکول پر حملہ کر دیا اور اسے آگ لگادی جس پر علاقہ مکینوں نے شرپسندوں سے مزاحمت کی تو انہوں نے فائرنگ شروع کردی اور بعد ازاں فرار ہوگئے۔ امن وامان نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ۔دیامر میں طالبات کے 12اسکول جلائے جانے کے واقعات میں سیکورٹی اداروں نے 6 مزید مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر متعلقہ تھانے منتقل کر دیا‘ 4 مشتبہ افراد پہلے ہی گرفتار کیے جا چکے ہیں جس کے بعد گرفتار افراد کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور چیلاس میں بچیوں کے اسکولوں کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے کی تفصیلات دریافت کیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے وزیر اعظم کو واقعے کی تحقیقات میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث افراد کی جلد از جلد نشاندہی اور ان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی بھرپور کوشش جاری ہے۔ وزیر اعظم نے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بچوں کو تعلیم کی سہولت سے محروم کرنے اور اسکولوں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کسی طور قابل قبول نہیں اور ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وزیر اعظم آفس کو واقعے کی تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت سے مسلسل آگاہ رکھا جائے۔مزید برآں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی تاریخ و ادبی ورثہ سید علی ظفر نے گلگت بلتستان کے ضلع دیامر اور چلاس میں اسکولوں کو جلانے کے واقع کی شدید مذمت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں ضرور لایا جائے گا۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکولوں پر حملہ کرنے والے یقیناً جہالت کے غلام ہیں، تعلیم سب سے طاقتور ہتھیار ہے جسے دنیا کو تبدیل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،تعلیم حاصل کرنا خواتین کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کہ مرد وں کا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اسکول ہم وفاقی حکومت کے فنڈز سے دوبارہ تعمیر کریں گے۔