منی لانڈرنگ کیس ، زرداری فریال کا پیش ہونے سے انکار ، ایف آئی اے کا عدالت عظمیٰ جانیکا فیصلہ 

241

اسلام آ باد(نمائندہ جسارت +مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر مملکت وپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورنے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے)کے سامنے پیش ہونے سے انکار کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کردیا جب کہ ایف آئی اے نے زرداری، فریال کے خلاف عدالت عظمیٰ جانے کا فیصلہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو ہفتے کوطلب کیا تھاتاہم فریال تالپور نے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا،ایف آئی اے بے نامی اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، جن میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی شامل ہیں،اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو گرفتار کیا گیا تھا،ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو فوری گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا،ایف آئی اے نے الیکشن سے قبل آصف زرداری اور فریال تالپور کو تحقیقاتی افسر کے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا تاہم دونوں شخصیات کی قانونی ٹیم پیش ہوئی تھی جب کہ عدالت عظمیٰ نے اسی کیس میں ایف آئی اے کو ہدایت کی تھی کہ دونوں شخصیات کو الیکشن تک نہ بلایا جائے،ایف آئی اے کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور کو یکم اگست کو نوٹس جاری کیا گیا تھا جس میں انہیں ہفتہ 4 اگست کو جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی ، فریال تالپور نے ایف آئی اے کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیااور اس حوالے سے انہوں نے ایف آئی اے کو خط بھی بھجوادیاہے،فریال تالپور نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور نیا سربراہ تعینات کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ 2005 ء میں آصف زرداری نے نجف مرزا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی،ان کی موجودگی میں صاف وشفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں لہٰذا شفاف ٹرائل کے لیے شفاف تحقیقات ضرری ہیں۔ذرائع کے مطابق اب تک 35 میں سے 23 ارب روپے کی منی ٹریل حاصل کر لی گئی ہے اورابھی مزید مقدمات درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔