عمران خان کا نوازشریف کے تمام معاہدوں کو برقراررکھنے کا فیصلہ 

178

اسلام آباد(رپورٹ: میاں منیر احمد) عمران خان کی تبدیلی میں نواز شریف حکومت کے تمام معاہدوں اور فیصلوں کو برقرار رکھے گی یہ فیصلہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں کیا گیا ہے۔ سی پیک کے معاہدے کو اسی طرح بڑھایا جائے گا جس طرح نواز شریف حکومت کر رہی تھی۔ پارٹی میں ابھی تک یہ بات زیر بحث نہیں آئی کہ اسمبلی میں حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ کیسا رویہ ہوگا اور عین ممکن ہے کہ اسمبلی میں تحریک انصاف کے نوجوان ایم این اے اور وہ رکن قومی اسمبلی جو پہلی بار اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں انہیں اپوزیشن کے مقابلے میں کھڑا کیا جائے گا، یہی نوجوان ایم این ایز اپوزیشن کے ارکان کو ’’ہینڈل‘‘ کریں گے عین ممکن ہے کہ اس مقصد کے لیے تحریک انصاف کی منتخب رکن اسمبلی خواتین میں سے بھی کور گروپ بنایا جائے۔ پارٹی نے سینئر لیڈر شپ پر انحصار کم کرنے کے لیے پنجاب میں ایک نوجوان وزیر اعلیٰ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع نے سابق حکومت کے فیصلوں میں تبدیلی کے حوالے سے بتایا کہ سی پیک سمیت سابق حکومت کے فیصلوں میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں لائی جائے گی کیونکہ سی پیک کے منصوبے میں تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک سمیت کوئی بھی مرکزی لیڈر دونوں ملکوں کے مابین طے ہونے والے سی پیک کے معاہدے میں تبدیلی لانے کے حق میں نہیں ہے بلکہ اسے آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش اور اقدامات کرنے کو تیار ہیں۔ تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارٹی کے رہنماؤں کے دباؤ سے آزاد ہو کر اپنے فیصلے خود کریں گے اور اسی لیے پنجاب میں وہ ایک جونیئر ایم پی اے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے پارٹی کی سینئر لیڈر شپ کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے یہ فیصلہ انہوں نے اس لیے کیا کہ کے پی کے میں پر ویز خٹک کی بطور وزیر اعلیٰ کارکردگی اور ان کے طریق کار سے متفق نہیں تھے ۔پرویز خٹک سینئر ہونے کے باعث کئی معاملات میں پارٹی کے فیصلوں اور ترجیحات کو بھی نظر انداز کرکے مقامی حالات کے مطابق سیاسی ضرورت کے تحت فیصلے کرتے رہے ہیں۔