تبدیلی کے یہ ہرکارے

292

بظاہر تو یہ ایک عام سا واقعہ ہے کہ پاکستان کے ایک متکبر شخص نے سرعام ایک شخص کو پیٹ کر رکھ دیا۔ لیکن اس کی سنگینی اس وقت بڑھ گئی جب یہ انکشاف ہوا کہ عام شہری پر تھپڑوں کی بارش کرنے والا کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کا نو منتخب رکن سندھ اسمبلی ہے اور اس کا نام بھی عمران ہے، عمران شاہ۔ پارٹی نے تو اسے شوکاز نوٹس دینے پر اکتفا کیا اور متوقع گورنر سندھ، وہ بھی عمران ہیں یعنی عمران اسماعیل، انہوں نے جو صفائی پیش کی ہے اس سے ظاہر ہے کہ وہ اپنے رکن سندھ اسمبلی سے متفق ہیں اور اگر مگر کرکے رہ گئے ہیں کہ غلطی دوسرے کی ہو تب بھی انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ عمران شاہ نے اپنے وضاحتی بیان میں کہاہے کہ میں نے تو صرف دھکا دیا تھا۔ اگر ان کی جارحیت کی وڈیوز سامنے نہ آجاتیں تو شاید یقین کرلیا جاتا۔ وہ تو تھپڑوں کی بارش کررہے ہیں اور ان کے مسلح محافظ ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ منظر دیکھنے والوں کا تاثر یہ تھا کہ یہ ہے وہ تبدیلی جو عمران خان لارہے ہیں۔ وہ وی آئی پی کلچر کے خلاف مسلسل بیان دیتے رہے ہیں اور ان کا یہ رکن اسمبلی اپنے گارڈز کے ساتھ سفر کرتا ہے اور مارپیٹ میں مشاق ہے۔ اس واقعہ کا بہت برا اثر عمران خان اور ان کی تحریک انصاف پر پڑا ہے جس کا شاید انہیں ابھی اندازہ نہیں ہے۔ انہوں نے انتخابات جیتنے کے لیے جو کچرا جمع کیا ہے وہ ایسے ہی لوگوں پر مشتمل ہے۔ کچرا کچھ دن بعد بو چھوڑنے لگتا ہے۔ عمران خان جن سیاسی جماعتوں کو اٹھتے بیٹھتے چور، ڈاکو، لٹیرا کہتے تھے ان سے ٹوٹے ہوئے سیاسی مفاد پرست آج ان کے ساتھ ہیں۔ ان کی فطرت نہیں بدلے گی۔ عمران اسماعیل نے ڈاکٹر عمران علی شاہ کی تعریف کی ہے کہ وہ سرجن ہیں اور بیرون ملک سے تعلیم یافتہ۔ کیا انہوں نے یہی تعلیم حاصل کی ہے۔ اس واقعہ کے بعد ڈاکٹر عمران کا کچا چٹھا بھی سامنے آگیا ہے کہ وہ برطانوی شہری ہیں اور برطانوی پاسپورٹ پر 126 مرتبہ بیرون ملک سفر کرچکے ہیں۔ غیر ملکی شہری کی حیثیت سے انہوں نے آخری بیرونی سفر مئی 2018ء میں یعنی انتخابات میں حصہ لینے سے صرف دو ماہ پہلے کیا ہے۔ کیا الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے گا اور کیا عمران علی شاہ نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اس کا ذکر کیا ہے۔ یہ بات سامنے آنے پر ان کا موقف ہے کہ برطانوی شہریت سے دست بردار ہوچکے ہیں۔ اس کا ثبوت ضرور ملنا چاہیے کہ وہ کب دستبردار ہوئے اور کیا عمران خان کو اس کا علم تھا کہ جسے سندھ اسمبلی کے لیے ٹکٹ دیا گیا ہے وہ برطانوی شہری ہے۔ یہی وہ عمران شاہ ہے جو اپنی انتخابی مہم میں اپنے حلقے میں قیمتی کار سے اتر کر بڑی عاجزی کے ساتھ ووٹ مانگتے ہوئے نظر آتا تھا۔ ویسے تو عمران شاہ بھی کراچی سے کامیاب ہونے والے تحریک انصاف کے ان افراد میں شامل ہے جن کا نام بھی اہل کراچی نے کبھی نہیں سنا تھا۔ وہ معروف سرجن محمد علی شاہ کا بیٹا ہے اور ایم کیو ایم سے تحریک انصاف میں آیا ہے۔ تحریک انصاف کو اپنا مستقبل عزیز ہے اور واقعی کوئی مثبت تبدیلی لانے کی خواہش ہے تو ایسے لوگوں کو لگام دینا ہوگی۔ ایسے لوگوں کو ’’روک سکو تو روک لو‘‘۔