لانڈھی میں فٹبال کے میدان اور پارک پر چائنا کٹنگ کا انکشاف 

169

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی کے علاقے لانڈھی نمبر 2 اور 3 میں پلے گراونڈ اور ایک رفاہی پلاٹ کی چائنا کٹنگ کرکے وہاں غیر قانونی دکانیں اور اسکول تعمیر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ لانڈھی کے سیکڑ سی ون میں فیملی پارک کے پلاٹ کو اسکول میں تبدیل کرنے کے لیے بوگس پلاٹ نمبر ڈالے گئے۔بوگس نمبر سے یہ پلاٹ کا سیکٹر 37 ڈی ظاہر کیا گیا ہے حالانکہ یہ سیکٹر سی ون میں واقع ہے۔ جسارت کی تحقیقات کے مطابق لانڈھی نمبر 3 میں واقع ایشیاکی سب سے بڑی ” بابر مارکیٹ ” سے ملحقہ ممڈن پلے گراونڈ کی چائنا کٹنگ کرکے غیر قانونی دکانیں بنالی گئی۔ جنہیں تعمیرات کے بعد مبینہ جعلی کاغذات تیار کرکے سادہ لوح افراد کو فروخت کردیا گیا۔ اسی طرح لانڈھی نمبر2 کے ایریا سیکٹر سی ون میں عالمگیر جامع مسجد کے سامنے واقع 2 ہزار گز کے پارک کے رفاہی پلاٹ پر غیر قانونی چائنا کٹنگ کرکے ماڈرن اسکول تعمیر کرلیا گیا۔ غیر قانونی تعمیرات کے لیے تکون پارک کے رقبے کو کم کیا گیا ساتھ ہی گرین بیلٹ کو استعمال کیا گیا۔ جبکہ پارک کے بچے کچے حصے کو اسکول کے لیے ہی استعمال کیا جارہا ہے۔اس ضمن میں غیر قانونی تعمیرات کو استعمال کرنے والے دانیال کا کہنا ہے کہ میں تو اسکول کا ملازم ہوں۔یہ اسکول جن کی ملکیت ہے وہ خود آپ سے رابطہ کرلیں گے۔ جبکہ اسکول کی ملکیت کے دعویدار کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ پلاٹ بورڈ آف ریونیو سے نیلام کے ذریعے خریدا تھا۔ حالانکہ اس علاقے کی اراضی کو تعلق 1958 کے بعد سے بورڈ آف ریونیو سے نہیں رہا یہاں کا لینڈ کنٹرول کے ڈی اے کے پاس ہے۔ جسارت کی معلومات کے مطابق مذکورہ پارک میں 2005 تک لانڈھی ٹاون کا پیدائش و اموات کی رجسٹریشن کا دفتر تھا جسے ختم کرکے پارک بنادیا گیا تھا بعدازاں لینڈ مافیا کے کارندوں جنہیں مبینہ طور پر سیاسی جماعت کے علاقائی رہنما و سابق ایم این اے کی حمایت حاصل تھی پارک پر چائنا کٹنگ کی اور بعد میں اسے ملی بھگت کرکے سادہ لوح افراد کو فروخت کردیا۔ اس ضمن میں جب ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے سمیع صدیقی سے رابطہ کیا گیا ہے تو انہوں نے بتایا ہے کہ رفاہی پلاٹوں پر غیر قبضے اور تعمیرات پر کارروائی کا سلسلہ جاری ہے جلد ہی لانڈھی کالونی کے تمام رفاہی پلاٹوں کو بھی واہ گزار کرلیا جائے گا۔